گہرام بگٹی کا ڈیرہ بگٹی سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
اپنے پیغام میں گہرام بگٹی نے ماہ رنگ بلوچ و دیگر خواتین کی رہائی کیلئے چار اپریل کو ڈیرہ بگٹی سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ نواب اکبر خان بگٹی کے پوتے اور جمہوری وطن پارٹی کے رہنماء نوابزادہ گہرام بگٹی نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ و دیگر خواتین کی رہائی کے لئے ڈیرہ بگٹی سے کوئٹہ تک چار اپریل کو لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہماری خواتین کو جھوٹے مقدمات میں بند کیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کو 72 گھنٹے کا وقت دیتے ہیں کہ خواتین کو رہا کرے، ایسا نہ ہونے پر جمہوری وطن پارٹی بھی ڈیرہ بگٹی سے لانگ مارچ کا آغاز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو افراد پرامن احتجاج کرتے ہیں ان پر جھوٹے کیسز بنائے جاتے ہیں، جو قابل مذمت ہے۔ گہرام بگٹی نے عوام کو بھی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے مارچ میں ہمارا ساتھ دیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لانگ مارچ کا ڈیرہ بگٹی سے
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کا نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان
جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے مجوزہ نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دو مئی کو طلب کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ انھوں نے نہروں کے معاملے پر سنجیدگی سے بات چیت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اپنی ابتدائی معروضات میں بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اور اس کے تقاضے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بلاول بھٹو سے یہ گزارش کی کہ کالا ڈیم معاشی اعتبار سے پاکستان کے مفاد میں ہے مگر وفاق سے اہم کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر صوبہ سندھ نے اعتراض کیا ہے تو ہمیں قبول کرنا چاہیے۔ اگر کالا باغ ڈیم وفاق کے مفادات سے متصادم ہے تو پھر یہ نہیں بننا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح نہروں کے معاملے کو بھی باہمی رضامندی اور بات چیت سے حل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں پر مزید پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہو سکتی ہے، سی سی آئی کا اجلاس دو مئی بروز جمعہ بلائی جا رہی ہے، جس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دو مئی کو سی سی آئی کے اجلاس میں یہ فیصلوں کی توثیق کی جائے گی کہ کوئی نئی نہر نہیں بن رہی ہے۔ انھوں نے انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے کے اعلان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم انڈیا کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف غیرقانونی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف بھی ہیں۔