اڈیالہ جیل حکام اور پی ٹی آئی قیادت میں تکرار، عمران خان سے ملاقات نہیں ہوسکی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
عید الفطر کے دوسرے روز پی ٹی آئی قیادت اور اڈیالہ جیل حکام میں اس وقت تکرار ہوئی جب سلمان اکرم راجا کی قیادت میں وفد عمران خان سے ملاقات کا خواہشمند تھے۔
یہ بھی پڑھیں:فیصل چوہدری کو بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر لیگل کمیٹی سے نکال دیا، سلمان اکرم راجا
میڈیا رپورٹ کے مطابق تکرار اس وقت ہوئی جب جیل حکام نے اعظم خان سواتی، نادیہ خٹک، مبشر اعوان، انصر کیانی اور تابش فاروق ایڈووکیٹ کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی، تاہم سلمان اکرم راجا نے انصر کیانی اور تابش فاروق کو اندر جانے سے روک دیا۔
سلمان اکرم راجا کا مؤقف تھا کہ ہماری لسٹ کے مطابق صرف اعظم سواتی کو ملاقات کے لیے بھجوایا گیا، باقی نام لسٹ کے مطابق کیوں نہیں لیے گئے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ نمبر پورے نہ کریں، اگر ہمیں اندر نہیں بھجواتے تو کوئی بھی اندر نہیں جائے گا، عدالتی حکم واضح ہے کہ ان سمیت بیرسٹرگوہر اورانتظار پنجھوتھا جو نام دیں گے انہی کی ملاقات ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:اڈیالہ جیل میں بھی عید کی تیاریاں، عمران خان کو کیا کیا سامان پہنچا دیا گیا؟
اڈیالہ جیل حکام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا، نیازاللہ نیازی اور دیگر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے سے روک دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل پی ٹی ا ئی سلمان اکرم راجا سلمان اکرم راجا اڈیالہ جیل پی ٹی ا ئی سے ملاقات جیل حکام
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔