چینی افواج کی جانب سے “تائیوان کی علیحدگی ” کے خواب کو کچلنے کے لئے سخت اقدامات WhatsAppFacebookTwitter 0 2 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :یکم اپریل سے چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ایسٹرن تھیٹر نے بری، بحری اور فضائی افواج ، راکٹ فورس اور دیگر افواج کو منظم کرکے، تائیوان جزیرے کے ارد گرد جنگی جہازوں اور طیاروں کو متعدد سمتوں سے تائیوان جزیرے تک پہنچنے کی مشق کی، جس میں بحری اور فضائی جنگی تیاریوں کے گشت ، جامع کنٹرول ، سمندری اور زمینی حملہ، اور کلیدی علاقوں اور راستوں کو سیل اور کنٹرول کرنے جیسے موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی ، تاکہ تھیٹر کے فوجیوں کی مشترکہ کارروائیوں اور حقیقی لڑائی کرنے کی صلاحیت کو جانچا جاسکے۔

یہ “تائیوان کی علیحدگی پسند ” قوتوں کے لئے ایک سنجیدہ انتباہ اور مؤثر روک تھام کا اقدام ہے، اور قومی خودمختاری کے دفاع اور قومی وحدت کے تحفظ کے لئے ایک جائز اور ضروری کارروائی ہے.

تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے جو بین الاقوامی برادری کی جانب سے تسلیم شدہ حقیقت ہے اور اس کی مکمل تاریخی اور قانونی بنیاد ہے۔ چین کی جدید تاریخ میں ایک مشکل دور بھی گزرا ہے۔1840 سے جاپان نے مغربی طاقتوں کے ساتھ مل کر چین کے خلاف 100 سال سے زائد عرصے پر محیط جارحیت، تقسیم اور لوٹ مار کا آغاز کیا۔ 1894 میں جاپان نے جارحیت کی جنگ کے ذریعے چین کے تائیوان پر قبضہ کر لیا اور 1937 میں جاپان نے ایک بار پھر پورے چین کو ضم کرنے کی ناکام کوشش میں چین کے خلاف جارحیت کی بھرپور جنگ کا آغاز کیا۔ 8 سال کی خونریز لڑائی کے بعد چینی عوام نے بھاری قیمت ادا کی، آبادی کا دسواں حصہ قربان کیا اور جاپان کے خلاف مزاحمت کی جنگ میں عظیم فتح حاصل کی،جس کے نتیجے میں تائیوان کو مادر وطن کی آغوش میں واپس لایا گیا۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے تمام قومیتوں کے لوگوں کی قیادت کی، اور 1949 میں کرپٹ کومن تانگ حکومت کا تختہ الٹ کر عوامی جمہوریہ چین قائم کیا۔اس شکست کے بعد کومن تانگ گروہ تائیوان میں چلا گیا، اور آبنائے پار تقسیم کی یہ صورتحال آج تک قائم ہے ۔ اس سے یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ تائیوان کا معاملہ نہ صرف چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے بلکہ چینی عوام کے قومی جذبات اور قومی وقار سے بھی متعلق ہے۔ اس وقت “تائیوان کی علیحدگی پسند” قوتوں نے تاریخ کے رجحان اور قوم کے عمومی مفادات کو نظر انداز کر دیا ہے اور بیرونی طاقتوں کی مدد سے انہوں نے تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی ناکام کوشش میں علیحدگی پسند سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

انہوں نے حال ہی میں نیا “دو ریاستی نظریہ” پیش کیا ہے اور چائنیز مین لینڈ کو ایک نام نہاد “سرحد سے باہر دشمن قوت” کے طور پر بیان کیا ہے۔ ان کے اقدامات نے چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔پی ایل اے کا فوجی آپریشن کئی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ تزویراتی نقطہ نظر سے تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں اور بیرونی مداخلت کرنے والی قوتوں پر واضح کر دیا گیا ہے کہ چین کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔حکمت عملی کی سطح پر، مختلف دستوں کی مشترکہ مشقوں کے ذریعے، مسلح افواج کی مشترکہ جنگی صلاحیت کو آزمایا اور بڑھایا گیا ہے، اور فوجی دستے آبنائے تائیوان میں ممکنہ بحرانی حالات سے بہتر طور پر نمٹنے کے قابل ہوئے ہیں، اس طرح قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے قیمتی تجربے کا اضافہ کیا گیا ہے.

اس کے ساتھ ساتھ ان مشقوں نے پی ایل اے کی مضبوط فوجی طاقت اور جدید ہتھیاروں کا بھی مظاہرہ کیا اور “تائیوان کی علیحدگی پسند” قوتوں کو یہ احساس دلایا کہ ان کی علیحدگی پسند کارروائیاں پی ایل اے کے سامنے انتہائی کمزور ہیں۔چین کے “علیحدگی مخالف قانون” میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر کبھی “تائیوان کی علیحدگی ” پسند قوتوں نے کسی بھی نام پر یا کسی بھی طریقے سے تائیوان کو چین سے الگ کیا ، یا یہ کہ کوئی بڑا واقعہ تائیوان کو چین سے الگ کرنے کا سبب بنا، یا یہ کہ پرامن وحدت کا امکان مکمل طور پر ختم ہوا، تو چین قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے غیر پرامن طریقے اور دیگر ضروری اقدامات اپنائے گا۔اس طرح چینی حکومت اور عوام کو “تائیوان کی علیحدگی پسندی ” کی مخالفت کرنے کے لئے ایک ٹھوس قانونی بنیاد فراہم کی گئی ہے.

یکم اپریل کو چین کے سرکاری میڈیا پیپلز ڈیلی نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے مشہور گلوکار اینڈی لاؤ کے گائے ہوئے گانے “چینی” کا ایک کلپ اپنے آفیشل ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر جاری کیا اور اس کے سب ٹائٹل پر لکھا تھا: ” امید ہے کہ تائیوان کے ہم وطنوں کی اکثریت تاریخ کی درست جانب کھڑی ہوگی اور مضبوط اور پر اعتماد چینی بنے گی!” اس گیت کے بول کچھ یوں ہیں: وہی آنسو، وہی درد، ماضی کا دکھ ہم اپنے دلوں میں محفوظ رکھتے ہیں۔ وہی خون، ایک ہی نسل، مستقبل اور خواب، ہم ایک ساتھ تخلیق کریںگے، آئیے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر جدوجہد کریں ، اپنا سر اٹھا کر آگے بڑھیں ، دنیا کو بتائیں کہ ہم سب مضبوط اور پر اعتماد چینی ہیں!”یہ تائیوان کے ہم وطنوں کے لئے پرجوش توقع ہے، اور یہ چینی قوم کے لئے بھی ایک اپیل ہے کہ وہ مادر وطن کی وحدت اور چینی قوم کے عظیم احیا کے خواب کو عملی جامہ پہنائیں.

آبنائے کے دونوں اطراف کی وحدت تاریخ کا عمومی رجحان ہے اور اسے کسی بھی طاقت کے ذریعے روکا نہیں جا سکتا، اور چینی مسلح افواج “تائیوان کی علیحدگی پسند ” قوتوں کی کسی بھی سازش کو ناکام بنانے، ریاستی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے اور آبنائے کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات کریں گی۔ جو کوئی بھی اپنے ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کرے گا، اس کا فیصلہ تاریخ خود کرے گی۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: تائیوان کی علیحدگی کے لئے

پڑھیں:

حکومت کا گندم کی امدادی قیمت بحال کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے رابطے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گندم کی امدادی قیمت بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  وفاقی وزیر برائے خوراک و تحقیق رانا تنویر نے کہا ہے کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ فوڈ آئٹمز پر آئی ایم ایف کو قائل کیا جائے تاکہ کسانوں اور عوام دونوں کا تحفظ کیا جا سکے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے غذائی تحفظ کا اجلاس حسین طارق کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیر رانا تنویر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی کنٹرول کم ہونے کے باعث مارکیٹ میں گندم کی قیمتیں بڑھی ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ   حکومت اکتوبر کے پہلے ہفتے میں نئی گندم پالیسی متعارف کرائے گی تاکہ پیداوار اور قیمتوں میں استحکام لایا جا سکے۔

رانا تنویر نے خبردار کیا کہ گندم کی امدادی قیمت نہ دینے سے فصل کی پیداوار میں کمی آئی ہے،  اگر پیداوار مزید 6 فیصد گری تو ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کی گندم درآمد کرنا پڑے گی، جس سے قومی خزانے پر بھاری بوجھ پڑے گا۔

اجلاس میں چینی کی امپورٹ، ایکسپورٹ اور قیمتوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ گزشتہ سال چینی کی پیداوار کا تخمینہ 7.2 ملین ٹن تھا لیکن اصل پیداوار 5.8 ملین ٹن رہی۔

 انہوں نے مزید کہاکہ   13 لاکھ ٹن سرپلس چینی کی وجہ سے انڈسٹری کو شدید نقصان ہوا تھا۔ تاہم حکومت نے اقدامات کر کے چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو سے واپس لائی۔

انہوں نے بتایا کہ سرپلس چینی کی برآمد سے 45 کروڑ ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا، مگر اب پیداوار میں کمی کے باعث حکومت کو 15 کروڑ ڈالر کی چینی درآمد کرنا پڑ رہی ہے۔ رانا تنویر نے کہا کہ اس سال گنے کی بمپر کراپ کی توقع ہے جس سے چینی کی صورتحال بہتر ہوگی۔

اس موقع پر وزارت غذائی تحفظ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے گندم کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا جو اب قابو میں ہے، تاہم چینی کی قیمت کنٹرول نہ ہونے پر کمیٹی ارکان نے سوالات اٹھائے۔ رانا حیات نے استفسار کیا کہ اگر گندم کی قیمت کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے تو چینی کی قیمت کیوں نہیں روکی جا رہی؟  چینی کی درآمد کر کے کرشنگ سیزن میں کسانوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

کمیٹی کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ حکومت واضح اور دیرپا پالیسی بنائے تاکہ گندم اور چینی دونوں کے شعبے کو استحکام مل سکے، کسانوں کا نقصان نہ ہو اور عوام کو بھی ریلیف دیا جا سکے۔

وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • سڈنی سے آکلینڈ جانے والی پرواز میں آگ کی اطلاع، پائلٹ کی ہنگامی “مے ڈے” کال تمام مسافر محفوظ
  • کیا پاکستانی یورپ جانے کا خواب بیلاروس میں تلاش کر سکتے ہیں؟
  • بھارت میں 67 علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم
  • سُپر طوفان رگاسا نے تائیوان میں تباہی مچا دی، مختلف حادثات میں 17 افراد ہلاک اور 24 لاپتا
  • اسٹیٹ بینک کا “میرا گھر میرا آشیانہ” اسکیم کا آغاز
  • پیرا فورس خواب کی تعبیر، قبضہ کیسز کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا: مریم نواز
  • پیرا فورس کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر، قبضہ کیسز کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا: مریم نواز
  • آئی سی سی نے یو ایس اے کرکٹ کی رکنیت معطل کر دی، اولمپک خوابوں کے تحفظ کے لیے اقدامات
  • حکومت کا گندم کی امدادی قیمت بحال کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے رابطے کا فیصلہ
  • وزیر اعلی خیبر پختونخواہ نے تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرنے کا خواب سجا لیا