data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(نمائندہ جسارت)جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کی بنیاد ہے اور اس کے تحفظ کے لیے سب سے بڑی ضمانت نظامِ مصطفی ؐ کا نفاذ ہے جب تک ملک میں اسلامی نظام قائم نہیں ہوگا اس وقت تک عقیدہ ختمِ نبوت پر حملے ہوتے رہیں گے نظامِ مصطفیٰ ﷺ کا نفاذ ہی اس بات کی ضمانت ہے کہ کوئی طاغوتی قوت مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکا نہیں ڈال سکے گی کارکنان اور عوام تحفظ ختم نبوت کے لیے ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھیں اور اس مقصد کے لیے اپنی توانائیاں بروئے کار لائیں وہ مارکیٹ چوک حیدرآباد میں منعقدہ عظیم الشان تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ علامہ شاہ احمد نورانیؒ کی قیادت اور جدوجہد کی بدولت 7 ستمبر 1974ء کو پاکستان کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا یہ فیصلہ تاریخ کا عظیم ترین کارنامہ ہے جو امتِ مسلمہ کے ایمان اور عقیدہ ختمِ نبوت کے تحفظ کا عملی ثبوت ہے آج ہمیں عزم کرنا ہوگا کہ عقیدہ ختمِ نبوت پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا اور ہم ہر دور میں اس کی حفاظت کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے معصوم اور فاقہ کش بچے ظلم و جبر کی طاغوتی قوتوں کے مقابلے میں علمِ جہاد بلند کیے ہوئے ہیں، ان کی ثابت قدمی پوری امتِ مسلمہ کے لیے حوصلہ اور عزم کا پیغام ہے۔ وہ بارگاہ رب العزت میں 58اسلامی ممالک کے سربراہان کی شکایت کررہے ہیں اور حضور کی بارگاہ میں التجا پیش کررہے ہیں کہ ہم پر کفر کی قوتیں ظلم و جبر کررہی ہیں اور یہ مسلم حکمراں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں بروز قیامت یہ حکمراں کیا جواب دیں گے انہوں نے کہا کہ نظامِ مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ ہی میں امت کی بقا، عزت اور تحفظ ختم نبوت کی ضمانت ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت کرپشن، بے روزگاری،بے امنی اور لاقانونیت کا شکار ہے۔کسی کی عزت،جان و مال محفوظ نہیں عوام مایوسی اور بے یقینی کی کیفیت میں مبتلا ہیں اور ریاستی ادارے اپنی آئینی ذمے داریاں ادا کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے سینئر نائب صدر علامہ اسد اقبال زیدی نے کہا ہے کہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ، دین اسلام کی سربلندی اوراسلام دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے امتِ مسلمہ کو یک زبان اور متحد ہونا ہوگا۔ اگر ہم قرآن و سنت کے سنہری اصولوں پر متحد ہو جائیں تو کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے امیرطاہر مجید راجپوت نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کا تحفظ ایمان کی بقا ہے، اس معاملے پر پوری قوم اور تمام مکاتب فکر کا اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے جماعت اسلامی ہمیشہ نظریہ پاکستان اور عقیدہ ختم نبوت کے دفاع میں صف اول کا کردار ادا کرتی رہی ہے اور یہ جدوجہد آئندہ بھی پوری قوت سے جاری رہے گی ۔کانفرنس سے جے یو پی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عقیل انجم قادری،ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کے سینئر نائب صدر علامہ اسد اقبال زیدی،متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی راشد خان،سابق ایم پی اے عبدالرحمن راجپوت،جے یوپی کے مرکزی نائب صدر ناظم علی آرائیں، مرکزی ترجمان ڈاکٹر یونس دانش،مرکزی جماعت اہلسنت کے صوبائی رہنما قاری نیاز احمد نقشبندی،اسلامی تحریک پاکستان کے صوبائی رہنما سید معظم شاہ کاظمی،مرکزی مسلم لیگ کے خالد سیف،جے یوپی سندھ کے سینئر نائب صدر حافظ محمد سموں،صوبائی جنرل سیکرٹری حافظ اشفاق حسین قادری، ضلعی صدر قاری غلام سرورامینی،ضلعی جنرل سیکرٹری محمد رضوان شیخ،جماعت اہلسنت کے ڈویژن امیر علامہ ارشد رحمانی،ضلعی امیر قاری احمد علی سعیدی،بلال مصطفی،حافظ ارشاد نقشبندی،حافظ محمد رضوان نقشبندی،قاری شعیب امینی،علامہ رجب علی سکندری،قاری محمد اعظم،ڈاکٹر سید عارف اللہ شاہ،سنی تحریک پاکستان کے ڈویژنل رہنما محمد عابد قادری،،ڈاکٹر انور نیازی،قاری اختر،محمد ناصر قادری،محمد اآصف قادری،قاری عبدالعزیز نقشبندی،قاری نصر اللہ نقشبندی،علامہ محبوب احمد زبیری،علامہ محبوب احمد قادری،علامہ حسنین نقشبندی،علامہ حافظ نذیراحمد نقشبندی،قاری محمد حمزہ، قاری فہد زبیری،قاری عبدالوحید عبید رضا نقشبندی نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ ختم نبوت کے لیے

پڑھیں:

سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی

ریاض(انٹرنیشنل ڈیسک) بین القوامی خبر ایجنسی رائٹرز نے پاکستان اور سعودی عرب معاہدہ پر تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس معاہدے سے دہائیوں پرانی سیکیورٹی پارٹنرشپ بہت مضبوط ہوگی۔

رائٹرز نے مزید لکھا کہ یہ معاہدہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خلیجی عرب ریاستیں امریکا کی سیکورٹی گارنٹی کی قابلِ اعتباریت پر شک کر رہی ہیں، خاص طور پر قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد یہ خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔

سعودی حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ سالوں کی بات چیت کا نتیجہ ہے اور یہ کسی مخصوص ملک یا واقعے کے ردعمل میں نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعاون کو باقاعدہ شکل دینے کا اظہار ہے۔

اس معاہدے کے تحت، کسی بھی ملک کی طرف سے سعودی عرب یا پاکستان پر حملہ دونوں کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس معاہدے پر دستخط کے بعد ایک دوسرے کو گلے لگایا۔

تقریب میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے جو ملک کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔

سعودی حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کا جوہری ہتھیاروں کا تحفظ شامل ہے اور یہ معاہدہ دفاع کے تمام پہلوؤں کو شامل کرتا ہے۔ تاہم سعودی عرب نے بھارت کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کو بھی برقرار رکھنے کا عندیہ دیا، جس سے خطے کی پیچیدہ سیاسی صورتحال میں توازن قائم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یہ معاہدہ خطے میں جاری تناؤ اور جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان ایک اہم سنگ میل ہے، اور اس کا اثر خلیجی خطے کی سکیورٹی اور عالمی سطح پر سیاسی توازن پر گہرا پڑنے کی توقع ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • صحافیوں کے تحفظ کیلئے رائج قوانین و کمیشن پر ورکشاپ کا انعقاد
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدہ سنگ میل ثابت ہوگا، زبیر موتی والا
  • ارومچی میں پاکستان اور چین کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • چین کے ماحولیاتی معیار میں بہتری ریکارڈ
  • ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین، انسانی حقوق کے تحفظ اور محروم طبقات کی حمایت میں آواز بلند کی، علامہ مقصود ڈومکی
  • غزہ صیہونی فوج کے قبرستان میں تبدیل ہوجائیگا، القسام بریگیڈ
  • پاکستان ارض حرمین شریفین کا دفاع کرے گا ‘ علامہ طاہراشرفی
  • علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ملتان میں استاد العلماء علامہ سید محمد تقی نقوی سے اہم ملاقات
  • سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی