جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج کو جوائن کرے، علامہ طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
چئیرمین پاکستان علماء کونسل کا کہنا تھا کہ آج جہاد کا مطلب ہی عجیب و غریب بنا دیا گیا ہے، كسی گروہ، فرد يا جتھے کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق نہیں ہے، پاکستان میں اقلیتوں کو کوئی ہراساں نہیں کرسکتا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ كسی گروہ، فرد يا جتھے کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق نہیں ہے جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج کو جوائن کرے۔ لاہور میں تقریب سے خطاب میں طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ ہمیں مذہبی رواداری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے رویے تبدیل کرنے ہوں گے، اسلام میں غیرمسلم کی جان ومال کے تحفظ کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے پاکستان کو اپنے سے کئی گنا بڑی قوت بھارت پرفوقیت دی، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ اہمیت کاحامل ہے اور حرمین شریفین کی حفاظت ہمارے لیے بہت بڑا اعزاز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج جہاد کا مطلب ہی عجیب و غریب بنا دیا گیا ہے، كسی گروہ، فرد يا جتھے کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق نہیں ہے جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج کو جوائن کرے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو کوئی ہراساں نہیں کرسکتا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پاکستان میں اقلیتوں کا بھی اتنا ہی حق ہےجتنا مسلمانوں کا، ہم نے پیغام پاکستان کو اس کی عملی صورت میں لاناہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ کو جہاد کا
پڑھیں:
26ویں آئینی ترمیم قبول کی نہ 27ویں کریں گے: حافظ نعیم
— فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چہرے نہیں نظام تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ نہ 26ویں آئینی ترمیم کو قبول کیا اور نہ ہی 27ویں آئینی ترمیم کو قبول کریں گے، ملک کا آئین ایک متفقہ دستاویز ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جن پارٹیوں کو لوگوں نے مسترد کیا تھا انہیں قومی وصوبائی اسمبلیوں کی نشستیں دی گئیں، فارم 47 کا سسٹم لوگوں کو ریلیف نہیں دے پا رہا۔
’دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5000 کا ہے‘
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے ڈومیسائل پر کتنے لوگ ٹریفک پولیس میں موجود ہیں؟ سندھ سیکریٹریٹ میں کراچی کے کتنے لوگ ہیں؟ یہ کراچی والوں کے ساتھ زیادتی ہے پھر یہ لسانی رنگ دیتے ہیں۔
’پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے‘اُنہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے، پاکستان میں حماس کا دفتر ہونا چاہیے، غزہ کا انتظام فلسطینوں کے سپرد ہونا چاہیے۔