وقف ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کو پسماندہ اور جائیداد حقوق کو غضب کرنا ہے، راہول گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
بھارت میں مسلمانوں کی کھربوں روپے کی وقف املاک کو ہڑپنے کے لیے مودی حکومت کا “وقف ترمیمی بل” لوک سبھا میں پیش کردیا گیا، راہول گاندھی کی جانب سے بل پر کڑی تنقید کی گئی۔
بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ وقف ترمیمی بل کامقصد مسلمانوں کو پسماندہ اور جائیداد حقوق کو غضب کرنا ہے۔
بھارتی لوک سبھا میں متنازع وقف ترمیمی بل 2025 پیش کرنے کے معاملے پر
راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور اتحادیوں کا آئین پر یہ حملہ مسلمانوں پر حملہ ہے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ وقف ترمیمی بل مستقبل میں دوسری برادریوں کو نشانہ بنانے کی مثال بنے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بل ہندوستان کے تصور پر حملہ اور مذہبی آزادی کیخلاف ورزی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3 کنال 6 مرلہ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ کپوارہ ضلع کے ہی علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2 کنال اور 9 مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی۔ قبل ازیں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال Mutwali Piswa نامی شہری کی 2 کنال 14مرلہ اراضی جبکہ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دیکر کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔