غیر قانونی غیرملکیوں کی واپسی کا عمل جاری، 4 لاکھ 77 ہزار سے زائد واپس جا چکے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
حکومت کی جانب سے 31 مارچ کی ڈیڈلائن کے اعلان کے بعد سے اب تک 4 لاکھ 77 ہزار 434 افغان شہری واپس جا چکے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق عید کی چھٹیوں کے بعد غیر قانونی مقیم افغان شہریوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی میں تیزی آ رہی ہے۔
2 اپریل کو 477 افغان شہری طورخم بارڈر کے راستے اپنے وطن واپس لوٹے، جبکہ اب تک طورخم، انگور اڈہ اور خرلاچی بارڈر پوائنٹس کے ذریعے ہزاروں افغان شہری افغانستان جا چکے ہیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں واپسی کا یہ عمل مکمل طور پر رضاکارانہ ہے، اور غیر قانونی افغان خود اپنی مرضی سے واپس جا رہے ہیں۔ اب تک کسی کو گرفتار کر کے زبردستی بھیجنے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔