اختر مینگل کا چھ اپریل کو مستونگ سے کوئٹہ لانگ مارچ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
مستونگ میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ ہم کسی شخص کے پابند نہیں ہیں، جہاں ضرورت ہوگی، اسی مقام پر احتجاج کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل نے چھ اپریل کو مستونگ سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کرتے ہوئے اپنا احتجاج کوئٹہ منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان انہوں نے آج مستونگ میں جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اختر مینگل نے کہا کہ چھ اپریل صبح 10 بجے مستونگ سے کوئٹہ کی جانب روانگی ہوگی۔ جہاں ضروری ہوا، وہیں احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی شخص کے پابند نہیں ہیں اور ناانصافی برداشت نہیں کریں گے۔ خواتین کی بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا۔ پارٹی ورکرز اور بلوچ قوم تیار رہیں اور چھ اپریل کے لئے اپنی کمر کس لیں۔ اختر مینگل نے کہا کہ مستونگ کے بیابان میں حکومت ہماری بات نہیں سن رہی ہے۔ دوسری جانب حکومت بلوچستان نے کوئٹہ و گردونواع میں انٹرنیٹ سروسز بند کر دی ہیں۔ حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبے میں امن و امان قائم رکھنے اور سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ سروسز معطل کئے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اختر مینگل مینگل نے
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔