نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی میں سماعت کے دوران بجلی ریلیف پیکج کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ وزیراعظم کا ریلیف پیکج ماہانہ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس اور وصول کردہ پیٹرولیم لیوی پر مشتمل ہے۔ تفصیلات کے مطابق 1 روپے 71 پیسے پیٹرولیم کی مد میں ریلیف شامل ہوگا جبکہ 1 روپے 90 پیسے فی یونٹ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے شامل ہوں گے اور  1 روپے 36 پیسے فی یونٹ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ شامل ہے۔ 1 روپے فی یونٹ سے زائد ریلیف تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے حاصل ہونے کی امید ہے۔ یہ مجموعی ریلیف 6 روپے فی یونٹ ہوگا۔ ٹیکس سمیت یہ ریلیف 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ بنے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 7 روپے 41 پیسے اور صنعتوں کے لیے 7 روپے 59 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا۔ 

حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں یہ ممکنہ کمی ٹیرف سبسڈی میں اضافے کے ذریعے کی جائے گی، تاکہ صارفین کو براہِ راست ریلیف مل سکے، تاہم پاور ڈویژن حکام نے واضح کیا کہ یہ کمی صرف عام صارفین کے لیے ہوگی اور لائف لائن یعنی کم ترین بجلی استعمال کرنے والے کم آمدنی والے صارفین کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ نیپرا کی سماعت میں حکومت کی درخواست پر فریقین کا مؤقف سنے جانے کے بعد بجلی کی قیمت میں 1.

71 روپے فی یونٹ کی کمی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے بجلی کی قیمتوں میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا، جس کا اطلاق ملک بھر کے تمام صارفین کو ہوگا۔ اسی طرح صنعتوں کے لیے بجلی بجلی کی قیمت میں بڑی کمپنی کا اعلان کیا گیا ہے۔ پاور ڈویژن حکام کے مطابق 3 ماہ کے لیے صارفین کو بلز میں ریلیف ملے گا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے سے 58 ارب کی بچت ہوگی۔ 3ماہ میں اس کا ریلیف ٹیرف میں فرق ختم کرکے صارفین کو دیں گے۔ حکام نے نیپرا سماعت میں بتایا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں 12ارب 5 آئی پی پیز کے معاہدوں کی بچت کے شامل ہیں۔ سرکلر ڈیٹ کے معاملے پر بینکوں سے بات چیت جاری ہے، جسے جلد فائنل کرلیا جائے گا۔ آئی پی پیز سے بچت کا سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں ہی ریلیف ملے گا۔ نیپرا سماعت میں پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ ٹیرف میں فرق کو کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت 266ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ مزید ٹیرف میں فرق کی سبسڈی شامل کرکے رقم 324ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔ حکام کے مطابق ریلیف کوارٹر ایڈجسٹمنٹ کی مد میں یا ری بیسنگ کی مد میں دیا جا سکتا ہے۔ 5آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے 12 ارب روپے کا فائدہ ہواجو عوام کو دے رہے ہیں۔ ہمارے 32 آئی پی پیز سے مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں۔ نیپرا میں 7آئی پی پیز کی سماعت ہو چکی ہے۔ پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ عوام کو تمام ریلیف کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے دیا جائے گا۔ سرکلر ڈیٹ کے حوالے سے جیسے کوئی پیش رفت ہوعوام کو ریلیف دیا جائے گا۔ چیئرمین نیپرا نے سماعت کے دوران کہا کہ کل کوارٹرلی ایڈجسمنٹ کی مد میں ریلیف دیا ہے۔ ایف سی اے کی مد میں ایک روپے 36پیسے کی کمی کی گئی ہے۔ ایک روپے 71 پیسے پر سماعت کر رہے ہیں۔ عوام کو 5روپے 3یا 4پیسے کا فوری ریلیف مل جائے گا ۔ تیسری کوارٹر ایڈجسٹمنٹ کی درخواست اپریل کے دوسرے ہفتے آنا شروع ہو جائے گی۔ بعد ازاں ملک بھر کے لیے بجلی ایک روپے 71 پیسے سستی کرنے پر نیپرا نے سماعت مکمل کر لی۔ اتھارٹی اعدادوشمار کاجائزہ لینےکے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔ پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی اعلان کردہ قیمت میں کمی معاشی صورتحال سے مشروط ہے۔ معاشی صورتحال بہتررہنے تک صارفین کو ریلیف ملتا رہے گا۔ اس وقت سالانہ ری بیسنگ نہیں ہوسکتی اس لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت ریلیف دیاجارہا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ بجلی کی قیمت میں پاور ڈویژن حکام پیسے فی یونٹ صارفین کو کی مد میں جائے گا حکام نے پی پیز کے لیے

پڑھیں:

سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش

فائل فوٹو۔

سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش کردیں۔ 

وزارت توانائی کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ لائٹ ڈیزل پر 7.75، کیروسین آئل پر 10.96 روپے فی لیٹر لیوی لی جا رہی ہے۔ 

وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 کےلیے وصول کردہ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے تھا، 28 فروری 2025  تک 743 ارب روپے پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔

وزارت توانائی کے مطابق پٹرولیم لیوی وصولی کا 58 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا۔

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 16 اپریل 2024 سے یکم فروری 2025 تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.52 فیصد کمی ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کو 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا۔ 

تحریری جواب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے قانونی فروخت پر منفی اثر ڈالا۔ 

وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا، یہ معاملہ وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے ساتھ اٹھایا ہے۔

تحریری جواب کے مطابق وزارت داخلہ کے حالیہ اقدامات سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ 

وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ تاحال جبری بندش کا شکار ہے، جون سے دسمبر 2024 تک نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔ 

تحریری جواب کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ ہیڈریس ٹنلز میں رکاوٹ کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔ 

تحریری جواب کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے رکاوٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • 67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
  • لیسکو نے سولر سسٹمز کے لیے AMI بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں کمی کر دی
  • ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا صارفین کو بلوں میں اربوں روپے کاریلیف دینے کافیصلہ 
  • آٹے کے بعد روٹی کی قیمتیں بھی کم کردی گئیں
  • سیمنٹ کی قیمت میں اضافہ یا کمی ؟ نئی قیمتیں سامنے آگئی