عمران خان سیاسی عناد کی بنیاد پر فوجداری مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، ایلون مسک
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما و معروف گلوکار سلمان احمد نے ایلون مسک کی اس پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اس اہم نکتے کو اٹھانے کا شکریہ ایلون مسک! عمران خان کو جیل میں 600 دن سے زیادہ دن کا عرصہ گزر چکا ہے، اسلام ٹائمز۔ امریکی ارب پتی ایلون مسک کی سابق وزیراعظم پاکستان و بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں پوسٹ نے تہلکہ مچا دیا۔ ایلون مسک نے ”فریڈم آن لائن“ کے ڈائریکٹر مائیک بینز کی ایک ٹوئٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے عدالتی نظام کے ممکنہ غلط استعمال پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔ مائیک بینز نے اپنی پوسٹ میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی چند نمایاں سیاسی شخصیات بشمول میرین لی پین (فرانس)، جائر بولسونارو (برازیل)، عمران خان (پاکستان)، ماتیو سالوینی (اٹلی)، ڈونلڈ ٹرمپ (امریکا) اور کالن جارجیسکو (رومانیہ) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام مقبول رہنما سیاسی عناد کی بنیاد پر فوجداری مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ہر مقبول عوامی رہنما کے خلاف مجرمانہ مقدمات جمہوریت کی ساکھ پر ایک کاری ضرب ہیں۔ مائیک بینز کے اِس پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے ایلون مسک نے لکھا کہ ’جب انتہاپسند بائیں بازو کے لوگ جمہوری ووٹوں سے کامیاب نہیں ہو پاتے، تو وہ اپنے مخالفین کو جیل میں ڈالنے کے لیے قانونی نظام کا غلط استعمال کرتے ہیں، یہ ان کا پوری دنیا میں آزمودہ حربہ ہے۔ ایلون مسک نے مائیک بینز کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے بظاہر عمران خان کا باقاعدہ نام تو نہیں لیا لیکن عمران خان کے حامی اور پی ٹی آئی کارکنان ایلون مسک کی اِس پوسٹ کو عمران خان کی حمایت کے مترادف گردانتے ہوئے دھڑا دھڑ شیئر کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما و معروف گلوکار سلمان احمد نے ایلون مسک کی اس پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اس اہم نکتے کو اٹھانے کا شکریہ ایلون مسک! عمران خان کو جیل میں 600 دن سے زیادہ دن کا عرصہ گزر چکا ہے، انہیں ٹارچر سیل میں قید رکھا گیا ہے، انہیں اپنے دونوں بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے، عید پر بہنوں سے ملنے سے روک دیا گیا ہے، اور عید کی نماز بھی پڑھنے نہیں دی گئی۔ پی ٹی آئی پنجاب کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ سے بھی ایلون مسک کی مذکورہ پوسٹ کو شیئر کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا کے سابق ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایڈوائزر رچرڈ گرینیل بھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو ری پوسٹ کرتے ہوئے ایلون مسک کی مائیک بینز پی ٹی آئی پوسٹ کو
پڑھیں:
مسلم امہ کو کمزور کرنیکی سازشوں کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے، میرواعظ عمر فاروق
حریت کانفرنس کے چیئرمین نے سپریم کورٹ کیجانب سے وقف معاملے پر دی گئی عبوری راحت کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ مسلمانوں کے آئینی اور مذہبی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے اس متعصبانہ قانون کو کالعدم قرار دیگی۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے حکام کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد آج بڈگام کا دورہ کیا اور معروف اور معتبر عالم دین آغا سید محمد باقر الموسوی النجفی کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے مرحوم عالم دین کے بیٹوں آغا سید احمد موسوی، آغا سید ابو الحسن اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور دیگر معزز اراکین خاندان سے ملاقات کر کے تعزیت کی اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے مرحوم عالم دین کی دینی، علمی اور فکری خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال کو جموں و کشمیر کے مذہبی و علمی حلقے کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی عالم دین اس دنیا سے رخصت ہوتا ہے تو وہ علم، رہنمائی اور فکری وراثت چھوڑ کر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی جلیل القدر شخصیات کے لیے بہترین خراج یہی ہے کہ ہم ان سے تحریک لیں اور بحیثیت امتِ مسلمہ ثابت قدمی اختیار کریں۔
میرواعظ کشمیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آج مسلمانوں کو مختلف سطحوں پر فرقہ وارانہ، سیاسی اور سماجی طور پر تقسیم کرنے کی منظم کوششیں جاری ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ کو مسلمانوں کی دینی و ملی شناخت پر ایک اور حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حساس مسئلے پر بات چیت کے لئے متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر کو بھی حکام نے اجلاس منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اس کے باوجود ہم وادی کشمیر سے جموں اور لداخ تک متحد ہیں اور اس ناانصافی پر مبنی قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ہم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی رہنمائی میں آگے بڑھیں گے۔
میرواعظ عمر فاروق نے سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے وقف معاملے پر دی گئی عبوری راحت کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ مسلمانوں کے آئینی اور مذہبی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے اس متعصبانہ قانون کو کالعدم قرار دے گی۔ اپنی مسلسل نظربندی پر بات کرتے ہوئے میرواعظ نے سخت افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں بار بار تاریخی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روکا جا رہا ہے اور اہم دینی مواقع پر مسجد کے دروازے بند کئے جا تے ہیں۔ انہوں نے کہا "میں نے اپنی طویل اور بلاجواز خانہ نظربندی کے خلاف معزز ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے اور اس ہفتے اس پر سماعت متوقع ہے"۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ عدالت حکومت کو اس غیر منصفانہ مداخلت سے باز رہنے کی ہدایت دے گی اور میرے مذہبی حقوق کا تحفظ کرے گی۔