Express News:
2025-07-25@13:43:52 GMT

گل بدن ، بل بدن اور فل بدن

اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT

ویسے تو انسانوں میں بے شمار انواع واقسام کے ’’بدن‘‘ہوتے ہیں اورہوسکتے ہیں یعنی جتنے انسان اتنے ابدان،جتنے منہ اتنے دہان جتنی زبانیں اتنی باتیں، جتنے لیڈر اتنے مسائل جتنے وزیر اتنے چور لیکن علمائے ابدان نے ابدان کو تین بڑی بڑی کیٹگریوں میں تقسیم کیاہوا ہے ، پہلے نمبر پر وہ بدن ہوتے ہیں جنھیں گل بدن کہاجاتاہے، ظاہرہے کہ جتنے گل اس سے کئی گنا زیادہ بلبل،یہ بدن جتنے گلاب ہوتے ہیں اتنے پر شباب ہوتے، سرخاب ہوتے ہیں، نایاب ہوتے ہیں، کمیاب اورکامیاب ہوتے ہیں، ثبوت کے لیے چینلات، اشتہارات اورماڈلات دیکھئیے،لیکن یہ جتنے پربہار ہوتے ہیں، گل وگلزار ہوتے ہیں اتنے ہی ان کے گرد خار بھی ہوتے ہیں کیوں کہ سارے ہی ان کے پرستار و طلب گار ہوتے ہیں ،ایسی ہی ایک گل بدن کاقول زرین وگوہرین ہے کہ

لیلیٰ میں لیلیٰ ایسی ہوں لیلیٰ

ہر کوئی چاہے مجھ سے ملنا اکیلا

مطلب یہ کہ گل بدن بہت ہی قیمتی بے بہا اورانمول ہوتے ہیں۔دوسری قسم کو بل بدن کہاجائے یا بیل بدن، کوئی فرق نہیں پڑتا کیوںکہ یہ درمیان درمیان میں ہوتے ہیں کہ یہ بھی ہوسکتے ہیں اوروہ بھی ہوسکتے ہیں یا یہ بھی نہیں ہوتے اوروہ بھی نہیں ، نہ تین میں نہ تیرہ میں۔ لیکن ہوتے بے شمار ہیں قطار اندر قطار ہیں اورخدائی مارکاشکار ہیں ان کی بے پناہ کثرت کی وجہ سے یہ ہرجگہ موجود بھی ہوتے ہیں اورہرطرح سے استعمال بھی کیے جاتے ہیں لڑائیوں میں، بھڑائیوں میں، جلسوں میں، جلوسوں میں دھرنوں میں، بھرنوں، جھرنوں اور مرنوں میں تھوک کے حساب سے استعمال اورخرچ ہوتے ہیں لیکن پھر بھی خدا نے ان میں اتنی برکت ڈالی ہے کہ کبھی بھی کہیں بھی اورکسی کوبھی ان کی کمی نہیں ہوتی ، وہ جو ایک بلا سے ہرکولیس کو واسطہ پڑاتھا کہ وہ اس کا ایک سرکاٹتا تھا تو وہاں دوسرا اورنکل آتا ، کدوں کے پھولوں کے بارے میں بھی پشتو کہاوت ہے

 گل دکدو گل دے چہ یوترے شوکوم ترے لاندے بل دے

یعنی پھول ہے کدو کا، پھول ہے ایک توڑو تو اس کے نیچے ایک اورہے، اگر آپ نے دیکھا ہو تو کدو میں ایک پھول تو وہ ہوتے ہیں ، حسن کے ساتھ پھل بھی ہوتا ہے لیکن زیادہ پھول وہ ہوتے ہیں جو بغیر پھل کے یوں ہی پیدا ہوتے ہیں اورمرجھاتے رہتے ہیں، اوربل بدن کے معنی یہی ہیں کہ مضبوط ، دماغ سے خالی اورہرجگہ لڑانے کے لیے تیار ،تابعدار دیوانہ وار لیکن ہمارا اصل موضوع بحث نہ تو گل بدن ہیں نہ بل بدن بلکہ بدنوں کی تیسری قسم’’فل بدن‘‘ ہیں کہ فل ہوتے ہوتے اتنے ’’فل‘‘ہوجاتے ہیں کہ ان میں سانس کی آمدورفت بھی مشکل ہوجاتی ہے۔

 ایسے ہی ایک فل بدن کی موت جب عین دسترخوان پر کھاتے کھاتے ہوگئی تو معائنہ کرنے والے ڈاکٹر نے موت کی وجہ یوں تحریرکی کہ اس نے اتنا کھایا تھا کہ سانس لینے کے لیے کوئی جگہ ہی باقی نہیں رہی تھی ،ان فل بدن لوگوں کا معاملہ سودی نظام کی طرح سود درسود جیسا ہوتا ہے، زیادہ کھانے سے ان کے بدن میں جو بڑھوتری ہوتی ہے وہ بڑھوتری مزید کھانے کا تقاضا کرتی ہے اورکھانا مزید بڑھوتری پیدا کرتا ہے ، یوں جتنا کھاتے ہیں اتنے پھیلتے ہیں اورجتنے پھیلتے ہیں اتنا ہی زیادہ کھاتے ہیں۔ ایسے ہی ایک فل بدن سے جس کا بدن اتنا فل ہوگیا تھا کہ اپنی ہی لمبائی بھی کھاگیا تھا یعنی لمبائی بھی گولائی میں گول ہوگئی،اس سے ہم نے پوچھا کہ تم رات کو کروٹ کیسے بدلتے ہو تو بولا پہلے بیٹھ جاتا ہوں پھر جس کروٹ لینا ہوتا ہے اس طرف پیٹ کا وزن منتقل کردیتا ہوں ۔

لیکن کہانی ہم ایک ایسے فل بدن کی سنانا چاہتے ہیں جو جدی پشتی دکاندار تھا اورمسلسل ایک جگہ بیٹھنے کی وجہ سے موٹاپا ان کی خاندانی شناخت ہوگیا ، ہمارے قریبی بازار میں ان کی دکان تھی ، اس کا چھوٹا بھائی آوٹ ڈور کام کرنے کی وجہ سے الف ہوگیا تھا جب کہ اس نے ’’نون‘‘ کی شکل اختیار کرلی تھی، دونوں بھائی جدید دکانداری کے ہرگُر سے واقف تھے اوران پر عمل پیرا بھی تھے ، ملاوٹ، ذخیرہ اندوزی، نقلی چیزوں کو اصلی بنا کر بیچنا، آٹے کی بوریوں میں کارخانے والوں سے کہہ کر تین چار کلو آٹا کم ڈلوانا، ناقص گھی پر مشہور کمپنیوں کے لیبل لگانا، رمضان میں موٹے چاول کو پیس کر اوررنگ دے کر بیسن کے نام سے بیچنا ان کاخصوصی ہنر تھا، چنانچہ دن دونی رات چوگنی ترقی کرتے رہے جب ان کے حریف دکاندار نے حج کر کے دکان پر اپنے نام کے ساتھ حاجی لکھوا لیا تو ان کو بھی فکر پڑگئی اوردکان پر حاجی کا نام لکھوانے کی غرض سے بڑے بھائی’’فل بدن‘‘ کو حج پر روانہ کیا، پورے چالیس سال ایک جگہ بیٹھے رہنے اورصرف ہندسوں کے لین دین سے واسطہ رکھنے کی وجہ سے بدن کے ساتھ اس کا دماغ سکڑ کر صرف ایک صفر کی صورت اختیار کرچکاتھا یعنی دکانداری کے سوا باقی سارے معاملات میں صفرہوگیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی وجہ سے ہوتے ہیں فل بدن گل بدن ہیں کہ

پڑھیں:

مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے، بیرسٹر گوہر

مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے، بیرسٹر گوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمیں اب بہتری کی طرف جانا چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، پی ٹی آئی کے تمام لوگوں نے برداشت کیا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا، میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اب بہتری کی طرف جانا چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 39 پارلیمنٹیرین نااہلی کی رسک پر ہیں، یہ اقدام جمہوریت کے لیے خوش آئند نہیں ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایلون مسک کا اسٹار لنک عالمی سطح پر خرابی کا شکار، سروس بند ایلون مسک کا اسٹار لنک عالمی سطح پر خرابی کا شکار، سروس بند عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس ساڑھے 3 ارب کی کرپشن کے بدلے تقریبا ڈیڑھ ارب واپسی، کوہستان کرپشن اسکینڈل میں نیب نے بڑی پلی بارگین منظور کر لی چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبداللہ کی ملاقات پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ پاکستان اور چین کی افواج کے درمیان تعلق باہمی تعلقات کا اہم ستون ہیں، چینی فوجی کمیشن TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے: بیرسٹر گوہر
  • جب ’غیر ملکی ایجنٹ‘ کی رپورٹیں ’آرٹ کا شہکار‘ بن گئیں
  • شاہ محمود قریشی کی رہائی ‘مفاہمت یا پھر …
  • اٹلی میں بھارتی سپر اسٹار کی ریسنگ کار کو خوفناک حادثہ؛ بال بال بچ گئے
  • نیل کٹر میں موجود اس سوراخ کی وجہ جانتے ہیں؟
  • مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟
  • ’حکومتِ پاکستان غریب شہریوں کے لیے وکلاء کی فیس ادا کرے گی‘
  • ناخن کٹر میں موجود یہ سوراخ کس کام آتا ہے؟