اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کی غیرقانونی موجودگی ختم ہونی چاہیے جہاں فلسطینیوں کو تشدد اور کڑی پابندیوں کا سامنا ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد اور فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر ناجائز رکاوٹوں سے ان کا روزگار بھی متاثر ہو رہا ہے اور ایسے اقدامات شہریوں کے خلاف طاقت کے غیرضروری اور غیرمتناسب استعمال کے مترادف ہیں۔

'او ایچ سی ایچ آر' میں تنازعات کی روک تھام اور قیام امن کے شعبے کے سربراہ جیمز ٹرپن کا کہنا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی پالیسیوں سے فلسطینی لوگوں کے حق خود اختیاری کے لیے لازم علاقائی سالمیت کو نقصان ہو رہا ہے اور ایسے اقدامات بزور طاقت علاقہ ہتھیانے کی ممانعت کے قانون کی خلاف ورزی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات فلسطینیوں کے حقوق سے متعلق کمیٹی کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں مقبوضہ علاقوں کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔

اس دوران کمیٹی کے ارکان کو آسکر اعزاز یافتہ دستاویزی فلم 'کوئی اور علاقہ نہیں' بھی دکھائی گئی۔جوں کے توں حالات

اس موقع پر فلم کے فلسطین سے تعلق رکھنے والے معاون ہدایت کار باسل ادرا نے کمیٹی کو فلسطینیوں کے ناقابل انتقال حقوق کی صورتحال کے بارے میں بتایا۔ اقوام متحدہ میں فلسطینی مشاہدہ کار ریاست کے سفیر ریاض منصور اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی اسرائیلی وکیل نیتا امر شیف نے ویڈیو لنک کے ذریعے اس بات چیت میں شرکت کی۔

'کوئی اور علاقہ نہیں' فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں نے بنائی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے مسافر یاتا میں رہنے والے فلسطینیوں کی زندگی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

UN Photo/Loey Felipe فلسطینی فلمساز باسل ادرا کمیٹی کو فلسطینیوں کے ناقابل انتقال حقوق کی صورتحال بارے میں آگاہ کر رہے ہیں۔

باسل ادرا کا کہنا تھا کہ اس فلم کے ذریعے وہ دنیا کو یہ دکھانا چاہتے تھے کہ فلسطینی بھی اس علاقے میں وجود رکھتے ہیں۔ لیکن آسکر اعزاز حاصل کرنے کے بعد بھی انہیں وہی حالات درپیش ہیں جن کے بارے میں انہوں نے آواز اٹھائی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں اسرائیلی آباد کار تقریباً روزانہ حملے کرتے ہیں جنہوں نے اکتوبر 2023 میں ان کے ایک کزن کو بھی سینے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

فلسطینیوں کی مایوسی

جیمز ٹرپن نے کہا کہ اس فلم کے ذریعے وہی حقائق متاثرکن اور آسان انداز میں دکھائے گئے ہیں جن کا اقوام متحدہ نے اپنی لاتعداد رپورٹوں میں تذکرہ کیا ہے۔ 2022 تک اسرائیل کے حکام مغربی کنارے کے تقریباً 20 فیصد حصے کو 'فائرنگ زون' میں شامل کر چکے تھے جس سے 38 علاقوں میں رہنے والے پانچ ہزار سے زیادہ فلسطینی متاثر ہوئے۔

اس وقت مغربی کنارے میں 737,000 اسرائیلی آباد کار مقیم ہیں اور مشرقی یروشلم میں موجودہ یا نئی آبادیوں میں مزید گھر تعمیر کرنے کے اقدامات باقاعدہ سے کیے جا رہے ہیں۔

جیمز ٹرپن نے کہا کہ اسرائیل آبادکاروں کے حملے روکنے میں ناکام ہے اور اطلاعات کے مطابق، اس نے ایسے واقعات میں پولیس کی عدم مداخلت کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ اس طرح فلسطینیوں کو انصاف اور احتساب کی کوئی امید نہیں رہی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے کا مطالبہ

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارتی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔

ایک بیان میں سپریم کورٹ بار نے کہا ہے کہ بھارتی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا جائے۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطا نے کہا کہ پہلگام واقعے کے باعث سفارتی کشیدگی سے آگاہ ہیں، قومی وقار کے تحفظ کےلیے سخت اور مؤثر جواب ناگزیر ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ پلوامہ کی طرح کا فالس فلیگ آپریشن ہے، پاکستان پر بھارتی الزمات مضحکہ خیز، جھوٹ کا پلندہ اور بےبنیاد ہیں۔

صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ پہلگام واقعہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت چھپانے کی ناکام کوشش ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

سپریم کورٹ بار کے صدر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی سرپرستی میں مقبوضہ کشمیر میں بنیادی حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔ کلبھوشن جادیو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی علاقائی سلامتی کی ضامن پاکستان کی افواج پر فخر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آرٹیکل 370کی منسوخی مودی سرکار کا ناکام اقدام ثابت
  • سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے کا مطالبہ
  • مقبوضہ کشمیر، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے حالات غیر مستحکم
  • آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات غیر مستحکم، مقبوضہ کشمیر مودی کے کنٹرول سے باہر
  • غیر قانونی کینالز منظور نہیں، سندھو دریا و حقوق کا دفاع کرینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • اسلام آباد: غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کیخلاف کریک ڈاؤن
  • فلسطینی صحافی نے امداد جمع کرنیوالی پاکستانی تنظیموں کو بے نقاب کر دیا
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
  • پنجاب میں فتنۃ الخوارج ٹی ٹی پی کی موجودگی اور کارراوئیوں میں اضافہ، رپورٹ