وزیراعظم چند دن میں ایک اور خوشخبری دیں گے: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور (نیوزڈیسک) صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف چند دن میں ایک اور خوشخبری دیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اب پاکستان میں خوشخبریوں کا موسم شروع ہوگیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا، بجلی کی قیمتوں میں کمی پر وزیراعظم اور ان کی ٹیم مبارکباد کے مستحق ہیں۔
انہوں نے مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن کے آئی پی پیز اور بجلی کمپنیوں سے مفادات جڑے تھے، وہ اب عوامی ریلیف کو برداشت نہیں کر پا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رمضان سہولت بازاروں میں عوام کو 1.
عظمیٰ بخاری نے خیبر پختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہاں کرپشن کے قصے زبان زد عام ہیں، گنڈا پور کی جانب سے پارٹی پر 75 کروڑ روپے خرچ کرنے کا بیان قابل تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کی صورت حال بدتر ہے اور ہینڈ گلوز جیسے بنیادی سامان کی خریداری پر بھی کرپشن کے شواہد موجود ہیں، کے پی میں گندم کی مد میں بھی کرپشن کی گئی، چترال میں جنگلات کے منصوبے کے حوالے سے خزانے کو 866 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا، یہ تو پارٹی فنڈ کھانے کے بھی مجرم ہیں، کوئی ان کو پوچھنے کو تیار نہیں ہے۔
صوبائی وزیر نے پانی کی تقسیم کے مسئلے پر سیاست کو فسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو جلسوں میں کھڑے ہو کر مسئلہ حل کرنے کے بجائے ذمے دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے، انہیں بیٹھ کر وفاق کے سامنے اپنی باتیں رکھنی چاہئیں۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے تھیٹرز کے ماحول پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں وزیر اعلیٰ سے بات کی گئی ہے اور جلد نیا لائحہ عمل سامنے آئے گا، انہوں نے الزام لگایا کہ تھیٹرز کی جانب سے انہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے اور قانونی کارروائی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہوئے کہا کہ کروڑ روپے
پڑھیں:
تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان آٹھویں دہائی کے متعلق یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے انصاراللہ یمن کو اسرائیل کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دینے کے بعد، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے نہایت سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ بچوں اور عورتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، وہ جلد ہی ہمارے خطے سے باہر نکال دیے جائیں گے۔ نیتن یاہو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے انصاراللہ کو اسرائیل کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک کہا اور وعدہ کیا کہ اس خطرے کے خاتمے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا، کیا جائے گا۔
صیہونی وزیراعظم کے جواب میں انصاراللہ کے رہنما نے ان بیانات کو مجرمانہ لفاظی قرار دیا ہے۔ حزام الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ لوگ جلد ہی اس خطے سے نکال دیے جائیں گے جنہیں اعلانِ بالفور کے ذریعے یہاں لایا گیا تھا، وہ غاصب جو معصوم بچوں اور عورتوں کے خون میں اپنے ہاتھ رنگ چکے ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کی مزاحمت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ مستضعفوں کو تمہارے ظلم و فساد سے نجات دلائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ برا انجام کس کا ہوتا ہے، حق رکھنے والے مظلوموں کا یا مجرم غاصبوں کا؟ قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ چونکہ اسرائیل نے اپنی ریاست کا اعلان 14 مئی 1948 کو، برطانوی قیمومیت کے خاتمے کے بعد کیا تھا، اس لحاظ سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کی زوال پذیری کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور 2028 سے پہلے اس کا انجام متوقع ہے۔