امریکا کی جانب سے نیا ٹیرف فارمولے کے تحت ہے، سفیر پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
امریکا کی جانب سے نیا ٹیرف فارمولے کے تحت ہے، سفیر پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 April, 2025 سب نیوز
اوکوہاما(آئی پی ایس )امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے نیا ٹیرف سسٹم باقاعدہ فارمولے کے تحت ہے جو تمام ممالک پر یکساں اصولوں کی بنیاد پر لاگو ہوتا ہے۔امریکی ریاست اوکلاہوما میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم اپنا کے اسپرنگ کنونشن کے موقع پر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں امریکا اور پاکستان کے تجارتی تعلقات، داخلی سیاست، سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروں اور دیگر اہم امور پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے جو نیا ٹیرف سسٹم متعارف کروایا گیا ہے، وہ ایک باقاعدہ فارمولے کے تحت ہے جو تمام ممالک پر یکساں اصولوں کی بنیاد پر لاگو ہوتا ہے، تاہم ہر ملک کی برآمدات، مصنوعات اور تجارتی حجم مختلف ہونے کی وجہ سے اس پالیسی کے اثرات بھی ہر ملک پر مختلف ہوتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں پر یہ ٹیرف مختلف شرح سے لاگو ہوئے ہیں۔ امریکا ایک وسیع و عریض منڈی ہے جس کی طلب کو کوئی ایک ملک یا چند ممالک بھی مکمل طور پر پورا نہیں کر سکتے۔ جنوبی ایشیائی ممالک، خصوصا پاکستان اور بھارت، اس طلب کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکا کی جانب سے نیا ٹیرف
پڑھیں:
سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-20
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں تعینات سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سعودی سفیر کو ملٹری مشن کے شعبوں اور کام بارے میں آگاہ کیا گیا۔ سعودی سفیر دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور دفاعی وعسکری شعبوں میں تعاون بارے بھی بتایا گیا۔ اس موقع پر ملٹری اتاشی بریگیڈیئرجنرل عبداللہ الخثعمی اور مشن کے دیگر اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔ دورے کے اختتام پر شہزادی ریما بنت بندر نے وزیٹرز بک میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے اور انہوں نے مشن کے اہلکاروں کی خدمات کو بھی سراہا۔
واشنگٹن : سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر فوجی عہدے داروں کے ساتھ موجود ہیں