کراچی میں ڈاکو بے لگام؛ موٹر سائیکل سوار فیملی پر فائرنگ؛ حاملہ خاتون جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں ڈاکو بے لگام ہو گئے، موٹر سائیکل سوار فیملی پر ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے حاملہ خاتون کو قتل کردیا۔
پولیس اور حکومت کے خوف سے آزاد ڈاکو کراچی میں روزانہ شہریوں سے جینے کا حق چھین رہے ہیں۔ ڈکیتی کی واردات کے دوران گولی مار کر قتل کرنا ڈاکوؤں کے لیے معمول بن چکا ہے۔ اس طرح کے مسلسل واقعات نے شہریوں کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔
تازہ واقعے میں سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے فقیرا گوٹھ پریشان چوک کے قریب ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے حاملہ خاتون جاں بحق ہو گئی۔
پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب میاں بیوی موٹر سائیکل پر سوار تھے کہ 2مسلح ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی کوشش کی اور مزاحمت پر گولیاں چلا دیں، جس کے نتیجے میں 25 سالہ حاملہ خاتون صائمہ زوجہ عرفان موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئی۔
پولیس نے ملزمان کی تلاش کے لیے اطراف میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے اور جیو فینسنگ کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔
دریں اثنا ملیر سٹی میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 40 سالہ حمزہ جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ جائے وقوع سے 30 بور کے چار خول برآمد ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں فیڈرل بی ایریا بلاک 21 کے ایک فلیٹ سے 65 سالہ خاتون نزعت فاطمہ کی 10 دن پرانی لاش ملی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون اکیلی رہائش پذیر تھیں اور ان کی موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی واضح ہو سکے گی۔
اس کے علاوہ بھیم پورہ امام بارگاہ کے قریب ایک گھر سے 19 سالہ نوجوان دین اسلام کی پھندا لگی لاش بھی برآمد ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ واقعہ خودکشی کا معلوم ہوتا ہے تاہم پوسٹ مارٹم اور دیگر شواہد کی روشنی میں حتمی نتیجہ اخذ کیا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان حاملہ خاتون
پڑھیں:
کراچی میں 4سال قبل چوری شدہ موٹرسائیکل کا چالان مالک کو بھیج دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (خصوصی تحقیقاتی رپورٹ) ٹریفک پولیس کے ای چالان سسٹم میں سنگین خامیاں سامنے آ گئی ہیں۔ چار سال قبل چوری ہونے والی موٹر سائیکل کا نیا چالان اصل مالک کے پتے پر بھیج دیا گیا، جس نے دعویٰ کیا ہے کہ موٹر سائیکل اس کے قبضے میں نہیں بلکہ 2019ء میں ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوگئی تھی۔متاثرہ شہری محمد وقاص بن عبدالرؤف جوکہ اسکیم
33، گلشن معمار، سیکٹر 6-اے) کے رہائشی ہیں انہوں نے بتا یا کہ موٹر سائیکل نمبر 9487۔KMC- 2019ء میں ٹیپو سلطان تھانے کی حدود سے چوری ہوئی تھی، جس کی ایف آئی آر نمبر 384/2019 درج کرائی گئی تھی تاہم 27 اکتوبر 2025ء کو محمد وقاص کے پتے پرای چالان موصول ہوا، جس میں لکھا تھا کہ مذکورہ موٹر سائیکل کلفٹن تین تلوار کے قریب صبح 9 بج کر 45 منٹ پربغیر ہیلمٹ کے چلائی جا رہی تھی۔چالان میں 5 ہزار روپے جرمانہ اور 6 ڈی میرٹ پوائنٹس عاید کیے گئے حالانکہ متاثرہ شہری نے واضح کیا کہ وہ اس وقت گھر پر موجود تھا اور موٹر سائیکل 4 سال سے اس کے قبضے میں نہیں۔محمد وقاص کا کہنا ہے کہ میں نے چوری کے فوراً بعد رپورٹ درج کرائی تھی۔ اس کے باوجود آج 4 سال بعد چالان میرے نام پر بھیج دیا گیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ای چالان سسٹم میں تصدیق کا کوئی مؤثر طریقہ نہیں۔ای چالان سسٹم کی خامیاں نمایاں ہوگئیں۔تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ٹریفک پولیس کا ای چالان سسٹم چوری شدہ گاڑیوں کا ڈیٹا پولیس کے مرکزی ریکارڈ سے لنک نہیں کرتا۔ یعنی اگر کسی گاڑی کی چوری کی رپورٹ درج ہے، تو بھی چالان سسٹم اس کو ‘‘چوری شدہ’’ کے طور پر شناخت نہیں کرتا۔نمبر پلیٹ اسکیننگ میں انسانی غلطی یا جعلی نمبر پلیٹ کے امکانات موجود ہیں۔ای چالان کے تصدیقی مراحل میں کوئی انسانی ویریفی کیشن شامل نہیں، تمام کارروائی خودکار کیمروں اور سافٹ ویئر پر انحصار کرتی ہے۔غلط چالان کی اپیل یا منسوخی کا نظام غیر مؤثر ہے۔ شہریوں کو بارہا تھانوں یا ٹریفک ہیڈ آفس کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔ڈیجیٹل عدم ربط شہریوں کے لیے نیا مسئلہ بن گیا ہے ۔ٹریفک پولیس اور محکمہ ایکسائز کے مابین ڈیجیٹل ربط نہ ہونے کے باعث چوری شدہ یا منتقل شدہ گاڑیوں کی معلومات ای چالان سسٹم میں اپڈیٹ نہیں ہوتیں۔نتیجتاًغلط موٹر سائیکل یا گاڑی نمبر پر چالان جاری ہو جاتے ہیں۔ جس سے نہ صرف شہری مالی نقصان اٹھاتے ہیں بلکہ بے قصور لوگ ریکارڈ میںقانون شکن بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے ترجمان ٹریفک پولیس سے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ ای چالان خودکار کیمروں کے ذریعے جاری ہوتا ہے اور اگر کسی شہری کو چالان پر اعتراض ہو تو وہ ڈی آئی جی ٹریفک آفس یا ای چالان ایپ کے ‘Dispute Section’ کے ذریعے شکایت درج کرا سکتا ہے تاہم ترجمان نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ‘‘چوری شدہ یا منتقل شدہ گاڑیوں کا ڈیٹا ای چالان سسٹم میں فوری اپڈیٹ نہیں ہوتا اس پر کام جاری ہے۔