لندن سے خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دونوں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو تھوڑی دیر حراست میں رکھ کر وطن واپس روانہ کر دیا گیا۔  اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی 2 ارکان پارلیمان کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، برطانیہ نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ لندن سے خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دونوں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو تھوڑی دیر حراست میں رکھ کر وطن واپس روانہ کر دیا گیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق برطانیہ کی حکمران لیبر پارٹی کے ارکان پارلیمان یوان یینگ اور ابتسام محمد گذشتہ رات اسرائیل پہنچے تھے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کو شبہ تھا کہ برطانوی ارکان پارلیمان اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی سرگرمیاں ریکارڈ کریں گے۔ 

برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کو شبہ تھا کہ برطانوی ارکان پارلیمان اسرائیل مخالف جذبات پھیلائیں گے۔ خبر ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل کی جانب سے برطانوی ارکان پارلیمان سے برتاؤ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ کو باور کرا دیا ہے کہ برطانوی ارکان پارلیمان کے ساتھ ایسا برتاؤ ناقابل قبول ہے، برطانیہ غزہ تنازع کا خاتمہ اور یرغمالیوں کی رہائی کا خواہاں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید

امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔

دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ

اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔

ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • برطانیہ : خاتون اہلکار سے زیادتی پر فوجی افسر کو سزا
  • برطانیہ: لیجنڈ گلوکار کے کدوؤں سے بنے موزائک نے ریکارڈ بنا دیا
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے