لندن سے خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دونوں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو تھوڑی دیر حراست میں رکھ کر وطن واپس روانہ کر دیا گیا۔  اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی 2 ارکان پارلیمان کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، برطانیہ نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ لندن سے خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دونوں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو تھوڑی دیر حراست میں رکھ کر وطن واپس روانہ کر دیا گیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق برطانیہ کی حکمران لیبر پارٹی کے ارکان پارلیمان یوان یینگ اور ابتسام محمد گذشتہ رات اسرائیل پہنچے تھے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کو شبہ تھا کہ برطانوی ارکان پارلیمان اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی سرگرمیاں ریکارڈ کریں گے۔ 

برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کو شبہ تھا کہ برطانوی ارکان پارلیمان اسرائیل مخالف جذبات پھیلائیں گے۔ خبر ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل کی جانب سے برطانوی ارکان پارلیمان سے برتاؤ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ کو باور کرا دیا ہے کہ برطانوی ارکان پارلیمان کے ساتھ ایسا برتاؤ ناقابل قبول ہے، برطانیہ غزہ تنازع کا خاتمہ اور یرغمالیوں کی رہائی کا خواہاں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

اسرائیل کو فوری طور پر غزہ میں امداد کی اجازت دینی چاہیے، اقوام متحدہ میں برطانوی بیان

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں برطانیہ کے نائب مستقل نمائندے سفیر جیمز کیریوکی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ میں امداد کی اجازت دینی چاہیے اور اقوام متحدہ کو کام کرنے کے قابل بنانا چاہیے۔

مشرقِ وسطیٰ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بیان دیتے ہوئے جیمز کیریوکی نے کہا کہ ہم غزہ میں اسرائیلی حکومت کی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں کی بھی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو کہ مکمل طور پر غیر متناسب ہے، ہم فوری جنگ بندی اور مزید خونریزی روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

جیمز کیریوکی نے کہا کہ ہم نے آج پھر سنا ہے کہ غزہ میں انسانی مصائب کی سطح ناقابل برداشت ہے، شہریوں کو فاقہ کشی، نقل مکانی اور صدمے کا سامنا ہے۔

جیمز کیریوکی نے کہا کہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن نے اپنے ڈسٹری بیوشن سینٹر کا کنٹرول کھو دیا ہے، متعدد ہلاکتوں کی اطلاع دی گئی ہے اور امداد کے متلاشی افراد شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس، اقوام متحدہ کے پاس بڑے پیمانے پر جان بچانے والی امداد فراہم کرنے کا واضح منصوبہ ہے،  بہادر انسان دوست رضاکار اپنا کام کرنے کے لیے تیار کھڑے ہیں، 9000 ٹرک سرحد پر کھڑے ہیں، وزیر اعظم نیتن یاہو کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے کہ مدد کریں اور اقوام متحدہ کو اب کام کرنے دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور اس کی تمام امدادی ایجنسیوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں، ہم غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کرنے کے اسرائیلی حکومت کے ناقابل قبول ارادے کو بھی مسترد کرتے ہیں،  مستقل جبری نقل مکانی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیوں سے فلسطینیوں کو بھاگنے پر مجبور کیا جارہا ہے، یروشلم میں مقدس مقامات پر اسرائیلی وزراء کی اشتعال انگیز زبان کشیدگی میں اضافہ کر رہی ہے، 20 مئی کو برطانیہ نے مغربی کنارے میں فلسطینی برادریوں کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والے افراد اور اداروں پر مزید پابندیوں کا اعلان کیا ہے، ہم ان زیادتیوں کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔ 

متعلقہ مضامین

  • سعودی وزیر خارجہ اتوار کو مغربی کنارے کا دورہ کریں گے
  • اسرائیل کی حماس کو دھمکی: معاہدہ قبول کرو یا نیست و نابود کر دیا جائے گا
  • غزہ میں اسرائیل کا غیر مسلح فلسطینی کو فوجی وردی میں استعمال
  • اسرائیل نے غزہ جنگ بندی منصوبہ قبول کر لیا، امریکہ
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 44 فلسطینی مارے گئے، غزہ سول ڈیفنس
  • غزہ کیخلاف اسرائیلی جنگ کی توسیع پر برطانیہ کی "نمائشی مخالفت"
  • اسرائیل کو فوری طور پر غزہ میں امداد کی اجازت دینی چاہیے، اقوام متحدہ میں برطانوی بیان
  • برطانیہ کیلیے پاکستانی ایئرلائنز کی براہ راست پروازیں کب بحال ہونگی؟ سی اے اے کا بیان سامنے آگیا
  • اسرائیل کا صنعا ایئر پورٹ پر حملہ، یمنی ایئر لائن کا آخری طیارہ تباہ، حج پروازیں متاثر ہونے کا خدشہ
  • ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے مجرم کو پھانسی دے دی