لانگ مارچ میں رکاؤٹ، بی این پی کا بلوچستان میں آج شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نوابزادہ گہرام بگٹی کو ڈیرہ بگٹی سے گرفتار کرلیا گیا،30 روز کے لیے جیل منتقل کیاجائے گا، اختر مینگل کا نظربندی کے احکامات پر گرفتاری دینے سے انکار
مستونگ میں لکپاس کے مقام پر پچھلے ایک ہفتے سے دھرنا جاری،بلوچستان بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ ،بیک وقت 4 یا 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے، جلسہ ، جلوس کرنے یا دھرنے دینے پر پابندی عائد
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ اختر مینگل کی نظربندی کے احکامات جاری کردیے گئے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ اختر مینگل کو نظر بندی سے متعلق ایم پی او آرڈر سے آگاہ کیا گیا، انہوں نے گرفتاری دینے سے انکار کردیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق انتظامیہ اور پولیس نے اختر مینگل کو بتایا کہ اگر وہ کوئٹہ کی طرف بڑھیں گے تو گرفتاری ہوگی ، قانون نافذ کرنے والے ادارے اس لیے وہاں موجود ہیں۔ترجمان بلوچستان حکومت نے واضح کیا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کوئٹہ کی جانب مارچ کیا تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔بی این پی کے لانگ مارچ پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا کہ انتظامیہ نے صبح 6 بجے اختر مینگل کو ان کی گرفتاری کے ایم پی او آرڈر سے آگاہ کر دیا تھا، تاہم سربراہ بی این پی اخترمینگل نے گرفتاری دینے سے انکار کر دیا ہے۔ شاہد رند نے بی این پی کی جانب سے قومی شاہراہوں کی بندش کی کال کو شہریوں کی مشکلات میں اضافہ قرار دیا اور واضح کیا کہ تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایات ہیں کہ قومی شاہراہیں بند نہیں ہوں گی۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے، جس کے تحت بلوچستان بھر میں بیک وقت 4 یا 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے، جلسہ ، جلوس کرنے یا دھرنے دینے پر پابندی عائد ہے۔بی این پی مینگل کی جانب سے بلوچستان یکجہتی کمیٹی ( بی وائی سی) کی چیئرپرسن ماہ رنگ بلوچ اور دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا تھا، سردار اختر مینگل کی سربراہی میں لانگ مارچ کے شرکا وڈھ سے 25 مارچ کو نکلے تھے، تاہم وہ مستونگ میں لکپاس کے مقام پر پچھلے ایک ہفتے سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔بی این پی مینگل کے رہنما ساجد ترین اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کو نہ جانے دینے کے خلاف آج پورے بلوچستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نوابزادہ گہرام بگٹی کو پولیس نے ڈیرہ بگٹی کے بگٹی ہاؤس سے گرفتار کرلیاگیا ہے ،جمہوری وطن پارٹی کے رہنما کو تیس روز کے لیے جیل منتقل کیا جائے گا، نوابزادہ گہرام بگٹی نے بلوچستان حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا۔ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی نے نوابزادہ گہرام بگٹی کی گرفتاری کے لئے تھری ایم پی او کے تحت احکامات جاری کیے۔ پولیس کی ٹیم نے بگٹی ہاؤس ڈیرہ بگٹی سے بغیر کسی مزاحمت کے نوابزادہ گہرام بگٹی کو حراست میں لے لیا۔ایس ایس پی ڈیرہ بگٹی کے مطابق نوابزادہ گہرام بگٹی کو تیس روز کے لیے جیل منتقل کیا جائے گا۔جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نوابزادہ شازین بگٹی نے کہا ہے کہ نوابزادہ گہرام بگٹی کی گرفتاری کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور اس کے بعد اپنے وکلاء کے مشورے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گہرام بگٹی کی گرفتاری کے بعد ڈیرہ بگٹی میں قلعہ کے باہر مجمع سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
متحدہ علماء محاذ کا 26 اپریل ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان
ایک بیان میں علماء مشائخ نے کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کی جدوجہد سیاسی نہیں ایمان کا مسئلہ ہے، پاکستان کے غیور عوام تمام تر مذہبی، مسلکی، سیاسی، قومی، لسانی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر 26 اپریل کو مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرکے غزہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے 300 سے زائد جید علماء مشائخ بشمول بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری و دیگر قائدین نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھرمیں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہوئے تمام تاجروں، دکانداروں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ فلسطین پر مسلسل اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے خلاف فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے 26 اپریل کو اپنا ہر قسم کا کاروبار مکمل بند رکھیں، بیت المقدس و مسئلہ فلسطین کسی ایک ملک و مسلک کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے دین و ایمان و غیر ت ایمانی کا مشترکہ مسئلہ ہے، قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کی جدوجہد سیاسی نہیں ایمان کا مسئلہ ہے، پاکستان کے غیور عوام تمام تر مذہبی، مسلکی، سیاسی، قومی، لسانی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر 26 اپریل کو مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرکے غزہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔
ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کرنے والوں میں بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری، مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان ترک، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، پروفیسر ڈاکٹر صفی احمد زکئی، علامہ پیر سید ازہر علی شاہ ہمدانی، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، مولانا مفتی وجیہہ الدین، علامہ مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ عبدالماجد فاروقی، علامہ محمد حسن شریفی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، مولانا مفتی ابوبکر انصاری، مولانا قاری محمد اقبال رحیمی، مفتی شبیر احمد، مولانا مفتی عطاء الرحمن قریشی، مولانا شفقت الرحمن، مولانا حسین احمد درخواستی، مولانا عبدالصمد درخواستی و دیگر شامل ہیں۔