پی ٹی آئی میں بڑھتے اختلافات‘ بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماؤں کو بیان بازی سے روکدیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹرگوہر نے پارٹی میں بڑھتے اختلافات کے پیش نظر رہنماؤں کو میڈیا میں بیان بازی سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آئندہ پارٹی عہدیدار عوامی سطح پر اختلافات کا اظہار نہیں کریں گے اور پارٹی اپنے تمام معاملات مناسب فورم پر ہی حل کرے گی۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں پر سازش کرنے کا الزام لگایا تھا جس کے جواب میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی نے علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ شہرام ترکئی نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے عمران خان کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنی توانائیاں امن و امان کی بحالی اور طرز حکومت پر بہتر بنانے پر مرکوز رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششوں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔ اگر عمران خان نے ہمارے خلاف کوئی بیان دیا ہے تو اس کی تصدیق ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
مزید :