محمد علی درانی کا پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) پر نہروں کے منصوبے کو متنازعہ بنانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے نہروں کے منصوبے کو متنازعہ بنانے کا ذمہ دار پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر نہروں کے منصوبے پر عوامی تائید اور آئینی تقاضے پورے کیے بغیر کام کیا گیا، تو یہ منصوبہ بھی کالا باغ ڈیم کی طرح ایک تنازعہ بن جائے گا۔
محمد علی درانی نے مزید کہا کہ نئی نہروں سے عام کسان، کاشتکار اور مقامی آبادی کو کیا فائدہ پہنچے گا؟ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی مجرمانہ خاموشی عوامی ردعمل کا باعث بن رہی ہے۔ سندھ کے عوام کی بے چینی اور احتجاج کی وجہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی منافقت ہے، جس سے فوج کو بھی متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) ‘اقتدار کے لیے بھائی بھائی اور نہروں پر لڑائی’ کا مجرمانہ کھیل کھیل رہی ہیں۔ بلاول بھٹو کا نہروں پر احتجاج اور مسلم لیگ (ن) کا صدر زرداری کی جانب سے منظوری دینے کا بیان صوبوں کے عوام کو لڑانے کی سازش ہے۔
محمد علی درانی نے کہا کہ پاکستان کے مفاد کے منصوبوں پر عوامی تائید پیدا کرنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری تھی، جسے دانستہ طور پر پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی سے نہروں تک کے معاملات کی خرابی حکومتی سازشوں کا نتیجہ ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ محمد علی درانی کہا کہ
پڑھیں:
عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا، بیرسٹر گوہر علی
وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج ہماری پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں، آج عدالتوں سے 2 فیصلے آئے، عمران خان نے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ عدلیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو گئی۔
سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کی سزائیں ایسی ہیں جیسے جمہوریت کو سزا دی گئی، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا مقدمہ ہے جس میں ہمارے راہنماؤں کو سزائیں دی گئیں، تمام مقدمات میں وہی 2 گواہ پیش کیے گئے، آج کے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوئی، اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ہمارے بچوں کےمستقبل کا معاملہ ہے، آج جمہوریت پر حملہ اور مذاق ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا اسی نظام کو برداشت کرنا ہے یا تبدیل کرنا ہے۔
راہنما تحریک انصاف بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے 5 اگست کی تحریک سے لنک ہے، جن لوگوں کو سزائیں دی گئی ہیں سارے ضمیر کے قیدی ہیں، پاکستان کے رول آف لا کا مرڈر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سزاؤں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، بتایا جائے دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں۔؟ 9 مئی مقدمات کی کہاں ہے سی سی ٹی وی فوٹیج۔؟
سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ ہم واضح الفاظ میں ان سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں، ہائی کورٹ میں ان سزاؤں کو چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس سازش کا ذکر کیا گیا اس سازش کا ایف آئی آر میں ذکر ہی نہیں، ایف آئی آر واقعے سے 7 گھنٹے پہلے ہی درج کر لی گئی، تفتیشی نے عدالت میں تسلیم کیا کہ جائے وقوعہ کا دورہ ہی نہیں کیا۔