پائیلٹس کے جعلی لائسنس سے متعلق ایف آئی اے، سول ایوی ایشن کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ نے پائیلٹس کے جعلی لائسنس سے متعلق سول ایوی ایشن اور ایف آئی اے کی اپیل مسترد کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں پائیلٹس کےجعلی لائسنس سے متعلق سول ایوی ایشن اور ایف آئی اے کی اپیل کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکلا جمیل احمد اور عامرمنصوب ایڈووکیٹس نے موقف دیا کہ سینیٹ میں پیش ہونے والی رپورٹ میں پائیلٹس پر الزامات کو جھوٹ قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر کے الزامات سے ملک پی آئی اے اور پائیلٹس کی بدنامی ہوئی ہے۔غلام سرور خان کے بیان سے پی آئی اے کو پوری دنیا میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: سول ایوی ایشن اتھارٹی کا پاکستان سے پائلٹس ایکسپورٹ کرنے کا اعلان
عدالت نے سول ایوی ایشن اور ایف آئی اے کی اپیل مسترد کردی۔ سول ایوی ایشن اور ایف آئی اے نے وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی تھی۔ اینٹی کرپشن کورٹ نے 68 پائیلٹس کا کیس ختم کردیا تھا۔ سول ایوی ایشن نے وفاقی وزیر ہوا بازی کے بیان کے بعد 68 پائیلٹس کیخلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کے لئے بڑی خبر
کوہٹہ : پاکستانی شہریوں کو قومی اور بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے بڑی پیش رفت سامنے آئی۔
تفصیلات کے مطابق موٹروے پولیس نے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کوئٹہ میں باقاعدہ طور پر ڈرائیونگ لائسنس اتھارٹی قائم کر دی ہے، جہاں نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی لائسنس کا بھی اجرا کیا جا رہا ہے۔یہ اتھارٹی اسلام آباد اور شیخوپورہ کے بعد ملک میں موٹروے پولیس کے تحت قائم کی جانے والی تیسری ڈرائیونگ لائسنس اتھارٹی ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) موٹروے پولیس اشفاق احمد نے بتایا کہ کوئٹہ میں اس منصوبے پر کام دو سال قبل شروع کیا گیا تھا، جبکہ گزشتہ برس سے اتھارٹی نے باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا۔ اب تک یہاں سے 2,000 سے زائد ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں۔
ڈی آئی جی موٹروے کا کہنا تھا کہ لائسنس کے اجرا کے لیے مکمل اور جدید ٹیسٹنگ سسٹم موجود ہے، جس کی بدولت جو امیدوار مہارت کا مظاہرہ کرتا ہے، اسے پہلے ہی دن لائسنس جاری کر دیا جاتا ہے۔اشفاق احمد کے مطابق موٹروے پولیس کی ہائی وے فورس بلوچستان میں کوئٹہ سے قلات اور اوتھل سے حب تک تعینات ہے۔ تاہم صوبے میں صرف 1,000 موٹروے پولیس اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں جو کہ بڑھتے ہوئے ٹریفک کے بوجھ کے مقابلے میں ناکافی ہے۔ نفری میں اضافے کے لیے کوششیں جاری ہیں تاکہ شاہراہوں پر بہتر نگرانی اور ٹریفک کنٹرول ممکن بنایا جا سکے۔یہ اقدام نہ صرف بلوچستان کے عوام کے لیے ایک بڑی سہولت ہے. بلکہ ملک میں محفوظ ڈرائیونگ کلچر کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم بھی ثابت ہو گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس اقدام کا مقصد محفوظ ڈرائیونگ کو فروغ دینا اور ناتجربہ کار ڈرائیوروں کی وجہ سے ہونے والے حادثات کی روک تھام ہے۔