پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے متوقع ہیں، وزیرپیٹرولیم
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا باقاعدہ آغاز کل (بروز منگل) سے ہونے جارہا ہے جس میں کئی ممالک کی منرلز کمپنیوں کے ساتھ معاہدے متوقع ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025: ایرک مائر امریکی وفد کی قیادت کریں گے
اسلام آباد میں ایم ڈی او جی ڈی ایل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق ہم پاکستان میں منرلز اور مائننگ کی پوٹینشل کے حوالے سے آگاہی کے لیے ایک ایونٹ کا انعقاد کرنے جارہے ہیں، پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا اجلاس 8 اور 9 اپریل کو جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔
وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ جس طرح دنیا کے اندر ایونٹس منعقد کیے جاتے ہیں، ایونٹس میں ملکوں کے پوٹینشل کو لوگوں کے آگے بتایا جاتا ہے، ہم اس لیول پر اس ایونٹ کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سونا: اٹک سے اربوں روپے کے ذخائر مل گئے
’جس طرح کی ہمارے پاس انڈیکیٹرز منرلز ریسورسز موجود ہیں تو شاید اس طرح وہ ہماری اکانومی کے حجم کے اندر نظر نہیں آتا، اس حوالے سے آگاہی دینے کے لیے ہم کس طرح کام کرنا چاہتے ہیں، یہ ایونٹ اس حوالے سے ایک چھوٹی سی کاوّش ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دنیا کے بہت سے ممالک سے سرمایہ کار اس ایونٹ میں شرکت کریں گے، کچھ ملکوں سے مہمان آنا شروع ہوبھی گئے ہیں، ہم امید کررہے ہیں کہ ترکیہ، چین، آذربائیجان اور امریکا سے بھی سرمایہ کار شرکت کریں گے، اس کے علاوہ ڈنمارک، فن لینڈ اور کینیا کی کمپنیاں بھی اس ایونٹ میں شرکت کررہی ہیں، یوکے کی بھی ہمیں بھرپور حمایت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے معدنی نمک کی برآمد کے لیے راستے ہموار، مگر کیسے؟
وفاقی وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ منرلزانویسٹمنٹ فورم کے موقع پر بعض معاہدے بھی متوقع ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پاکستان منرلز فورم معدنی ذخائر وزیر پیٹرولیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان منرلز فورم وزیر پیٹرولیم پاکستان منرلز انویسٹمنٹ وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ترک صدر رجب طیب ایردوان مسلم دنیا کے مضبوط، بااصول اور جرأت مند رہنما ہیں ، انہوں نے ہر فورم پر فلسطینیوں اور امت مسلمہ کے حقوق کیلئے آواز بلند کی، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا ڈاکٹر فرقان حمید کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ رجب طیب ایردوان مسلم دنیا کے مضبوط، بااصول اور جرأتمند رہنما ہیں جنہوں نے نہ صرف ترکیہ کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا بلکہ امت مسلمہ کی آواز کو ہر عالمی فورم پر موثر انداز میں بلند کیا، ان کے دور قیادت میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے۔ غزہ اور فلسطین کے مسلمانوں کی آواز ہر فورم میں اٹھانے پر رجب طیب ایردوان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ وہ پیر کے روز ادارہ فروغ قومی زبان میں معروف محقق، سینئر صحافی اور ترکیہ ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن( ٹی آر ٹی )کی اردو سروس کے سربراہ ڈاکٹر فرقان حمید کی کتاب ”رجب طیب ایردوان ۔(جاری ہے)
عالم اسلام کا ٹائیگر“ کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں ترکیہ، آذربائیجان، ترکمانستان، قازقستان، ازبکستان اور روانڈا کے معزز سفراء، معروف محقق ڈاکٹر فرقان حمید، ممتاز صحافیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ رجب طیب ایردوان کی قیادت اور خدمات پر لکھی گئی اس کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت میرے لئے باعث اعزاز ہے۔ صدر ایردوان کی عوامی قیادت، بصیرت اور فلاحی وژن نے انہیں صرف ترکیہ ہی نہیں بلکہ مسلم دنیا کا قائد بنا دیا ہے۔ انہوں نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کو ایک ایسی جماعت میں تبدیل کیا جو عوام سے جڑی ہوئی ہے اور جس کی جڑیں معاشرے کی بنیادوں تک پھیلی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استنبول کے میئر کے طور پر صدر ایردوان کا دور ”سنہری دور“ کہلاتا ہے جہاں انہوں نے اعلیٰ انتظامی صلاحیتوں اور موثر طرز حکمرانی کی مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ استنبول تہذیبی اور تاریخی شہر ہے جہاں مشرق و مغرب ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رجب طیب ایردوان جیسا عوامی رہنما جب نچلی سطح سے ابھرتا ہے تو وہ عوام کے دلوں سے جُڑ کر قیادت کرتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صدر ایردوان پاکستان کے عظیم دوست ہیں، ان کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں عملی وسعت آئی، شہباز شریف جب وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو اس دور میں ترکیہ کے تعاون سے لاہور میٹرو بس اور ویسٹ مینجمنٹ سمیت کئی منصوبے مکمل ہوئے جو اس دوستی کی عملی مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات تاریخی اور برادرانہ نوعیت کے ہیں۔ خلافت تحریک اس دوستی کا نقطہ آغاز ہے، 1947ء سے پہلے ہی برصغیر کے مسلمان ترک بھائیوں سے جڑے ہوئے تھے۔ یہ ایک ایسی دوستی ہے جو سرحدوں سے ماورا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے ہمیشہ پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی ہے، بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران ترک عوام نے پاکستانی عوام سے جس محبت اور یکجہتی کا اظہار کیا وہ قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات ہوں، عالمی چیلنجز یا سیاسی بحران، ہر مشکل گھڑی میں ترکیہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے صدر ایردوان کی طرف سے فلسطین کے مظلوم عوام کے لئے اٹھائی گئی آواز کو جرات مندانہ اور تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان نے پناہ گزینوں کے لئے ہمیشہ دروازے کھولے، پاکستان خود مہاجرین کے تجربے سے گذرا ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ دوسروں کے لئے دروازے کھولنا کتنا اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ایردوان نے فلسطینیوں کے لئے ہر بین الاقوامی پلیٹ فارم پر آواز بلند کی چاہے وہ اقوام متحدہ ہو، ڈی ایٹ سربراہ اجلاس ہو یا شنگھائی تعاون تنظیم۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بربریت دنیا کے سامنے ہے، فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد کو روکنا ایک انسانیت سوز المیہ ہے۔ پاکستان نے نہ صرف فلسطینی عوام کیلئے انسانی امداد بھجوائی بلکہ فلسطینی طلباء کو میڈیکل کالجوں میں تعلیم کے مواقع بھی فراہم کئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہر فورم پر فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ایردوان کو پاکستان میں بے پناہ محبت، عزت اور محبت حاصل ہے اور یہ یہ کتاب صدر ایردوان کی بصیرت افروز قیادت، فلاحی وژن اور امت مسلمہ کے لئے ان کے کردار کو خراج تحسین ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے عوام دل کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور یہ تعلق وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوا ہے۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کتاب کے مصنف، سینئر صحافی اور ٹی آر ٹی اردو سروس کے سربراہ ڈاکٹر فرقان حمید نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان ایک ایسی غیر معمولی شخصیت ہیں جنہوں نے ترکیہ ہی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی قیادت کا حق ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایردوان کی جدوجہد، فلاحی وژن اور عوامی خدمت پر مبنی سیاسی سفر صرف ترکیہ کی تاریخ نہیں بلکہ مسلم دنیا کے لیے ایک تحریک ہے۔ ڈاکٹر فرقان حمید نے کہا کہ ایردوان کی قیادت میں ترکیہ نے دفاعی خودکفالت، اقتصادی استحکام اور جمہوریت کے تحفظ جیسے میدانوں میں تاریخی کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ ایردوان کی شخصیت صرف ترکیہ تک محدود نہیں بلکہ ان کی فکر، نظریہ اور جرات مندانہ مؤقف پوری امت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ڈاکٹر فرقان حمید نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان روحانی، تاریخی اور برادرانہ تعلق استوار ہے۔ صدر ایردوان کی کاوشوں سے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت، روحانی ہم آہنگی، دفاعی تعاون اور ثقافتی یگانگت کو بھی اس کتاب میں بڑے دلنشیں انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتاب میں ایردوان اور پاکستان کے درمیان قائم دل و جاں کے تعلق کا بھی خوبصورت تذکرہ ہے۔ صدر ایردوان نے نہ صرف پاکستانی قیادت بلکہ عوام کے ساتھ بھی روحانی تعلق قائم کیا ہے۔ ان کی تقاریر میں علامہ اقبال کی شاعری کا حوالہ دینا، دراصل پاکستان سے ان کی والہانہ عقیدت کا ثبوت ہے۔