اگر آپ ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس یا دونوں مرض میں مبتلا ہیں، تو خوراک دوسروں کی بنسبت آپ کی صحت پر بڑا اثر ڈالتی ہے۔

یہ دونوں امراض خوراک سے گہرا تعلق رکھتے ہیں اور بعض غذائیں انہیں مزید خراب کر سکتی ہیں۔ جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

1)    سب سے پہلی خوراک جس پر آپ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے، وہ ہے نمک کی مقدار۔ نمک آپ کے جسم میں اضافی پانی کو روکتا ہے، جو آپ کے بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے اور آپ کے دل پر زیادہ دباؤ ڈالتا ہے۔

2)    شوگر ایک اور بڑی تشویش رہی ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو ذیابیطس کے مریض ہیں۔ لیکن یہ ہائی بلڈ پریشر میں بھی کردار ادا کر سکتا ہے۔

3)    اسی طریقے سے چکنائی ہے۔ خوراک میں موجود چکنائی دونوں امراض میں شدید نقصان دہ ہے۔ تمام چکنائیاں خراب نہیں ہوتیں لیکن ٹرانس فیٹس اور سیچوریٹڈ فیٹس سے پرہیز ضروری ہے۔

4)    ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس والے لوگوں کو سُرخ گوشت اور مکمل چکنائی والی ڈیری مصنوعات کو بھی محدود کرنے کی ضرورت ہے۔ ان میں سیر شدہ چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے جو کولیسٹرول کی سطح کو بڑھا سکتی ہے اور دل سے متعلق پیچیدگیوں کو مزید خراب کر سکتی ہے۔ 

5)    اس کے علاوہ ریفائن اناج جیسے سفید چاول اور سفید آٹے یا میدے کو بھی ترک کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ غذائیں بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافے کا باعث بنتی ہیں جو ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے موزوں نہیں ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہائی بلڈ پریشر کی ضرورت

پڑھیں:

اگست کے دوران ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں کمی

اسلام آباد:

پاکستان کے بڑے برآمدی شعبے اگست 2025ء کے دوران منفی زون میں رہے، ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کے ماہانہ اور سالانہ برآمدی نمبرز میں کمی واقع ہوئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اگست 2025ء میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 1ارب 64 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 1ارب 52 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی، ٹیکسٹائل سیکٹر کی ماہانہ برآمدات میں 9فیصد اور سالانہ برآمدات میں 7فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح شعبہ خوراک میں برآمدات کا تناسب ایک سال میں 35فیصد اور ایک ماہ میں 19فیصد کم ہوا ہے۔ شعبہ خوراک کی برآمدات اگست میں 53 کروڑ 60لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 34کروڑ 80لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔

پیداواری شعبے کی برآمدات اگست 2024 کی بہ نسبت اگست 2025ء میں 37کروڑ ڈالر سے گھٹ 34 کروڑ 40لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی اس طرح سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی برآمدات میں سالانہ 7 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 1فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات ایک سال بعد اگست 2025ء میں 2کروڑ 60لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 2کروڑ ڈالر رہی ہے۔ اسی طرح سے پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں ایک سال کے دوران 25 فیصد اور ایک ماہ میں 60فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

مجموعی طور پر پاکستان کے پانچ بڑے شعبوں کی سالانہ برآمدات 2 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 2ارب 23کروڑ 50لاکھ ڈالر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • روزانہ پانچ منٹ کی ورزش بلڈ پریشر کم کرسکتی ہے، تحقیق
  • اگست کے دوران ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں کمی
  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
  • !ورزش اور غذا کے ساتھ بلڈپریشر کے مؤثر کنٹرول کیلئے یہ عوامل بھی اہم ہیں
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا