جیکب آباد میں رکن اسمبلی غالب ڈومکی سے ملاقات کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جب تک قانون کی بالادستی مجرموں کا تعاقب اور سزا و جزا پر عملدرآمد نہ ہو، امن کا قیام ایک خواب رہیگا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملک میں بدامنی اور موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان کی ابتر صورتحال کے باعث سندھ کے شہری مکمل طور پر غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔ معزز شخصیات پر قاتلانہ حملے بدامنی کی بدترین مثال ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابقہ صوبائی وزیر اور رکن قومی اسمبلی میر غالب حسین خان ڈومکی سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میر غالب ڈومکی نے جیکب آباد میں علامہ مقصود علی ڈومکی کی رہائش گاہ پہنچ کر ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے باعث شہری مکمل طور پر غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ضلع شکار پور میں میر غالب حسین خان ڈومکی پر قاتلانہ حملہ ملک میں جاری بدامنی کی بدترین مثال ہے۔ جس سے ثابت ہوا کہ یہاں کوئی معزز شہری محفوظ نہیں ہے۔ جب تک قانون کی بالادستی مجرموں کا تعاقب اور سزا و جزا پر عملدرآمد نہ ہو، امن کا قیام ایک خواب رہے گا۔ انہوں نے بلوچی تاریخ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ من حیث القوم اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طرفدار تھے اور واقعہ کربلا کے بعد بلوچوں کا حضرت امام حسین علیہ السلام کی محبت میں یزیدی سلطنت کے خلاف قیام اور حلب سے ہجرت تاریخی حقیقت ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے میر غالب حسین خان کو بلوچی تاریخی کلینڈر کا تحفہ بھی پیش کیا۔

اس موقع پر میر غالب حسین ڈومکی نے بلوچی تاریخی کلینڈر کو زبردست علمی کاوش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچی تاریخ کا مطالعہ کرکے عرق ریزی کے ساتھ اس کا خلاصہ پیش کرنے پر میں علامہ مقصود علی ڈومکی اور ان کے ساتھیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے سندھ میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوری ڈاکے اور اغواء برائے تاوان روز کا معمول بن چکے ہیں۔ اپنے اوپر قاتلانہ حملے کے حوالے سے میر غالب حسین خان ڈومکی نے بتایا کہ میں نے شکارپور ضلع کے متعلقہ قبائلی شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ مجھ پر حملہ میں ملوث عناصر کے نام دیئے جائیں تاکہ ان کے خلاف قبائلی روایات کی روشنی میں راست اقدام اور قانونی کارروائی کی جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امن و امان کی ابتر صورتحال علامہ مقصود علی ڈومکی میر غالب حسین خان کرتے ہوئے ڈومکی نے ہوئے کہا کہا کہ

پڑھیں:

داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا

کراچی:

داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے نامساعد حالات کے باعث دوران مدت ملازمت اپنے عہدے سے استعفے دے دیا۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمرین حسین نے مستعفی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتیں، اسی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں وزیراعلی ہاؤس، ایچ ای سی، حکومتی حلقوں یا کسی بھی اور کارنر سے کسی دباؤ کا سامنا نہیں تھا بلکہ وزیر سندھ نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے سرپلس بجٹ چھوڑ کر جا رہی ہیں جب تک وزیر اعلیٰ سندھ استعفیٰ منظور نہیں کرتے پالیسی میٹر کے علاوہ وہ یونیورسٹی کے روز مرہ امور انجام دیں گی۔

انہوں نے یہ استعفی یونیورسٹی امور میں پیش آنے والے بعض نامساعد حالات کے سبب ای میل کے ذریعے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا ہے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر ثمرین حسین نے بطور وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اپنی 4 سالہ مدت ملازمت کے ابھی 29 ماہ گزارے ہیں اور 19 ماہ ابھی باقی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں امن و امان کے مسئلے پر منعقدہ اے پی سی میں طے پانے والے 10 نکات کیا ہیں؟
  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
  • پاکستانی زائرین کیلئے بارڈرز کھولے جائیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • 100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دے دیا
  • حمیرا اصغر کی موت یا قتل؟ اسٹائلسٹ نے مزید تہلکہ خیز انکشافات کردیے
  • بابوسر ٹاپ ، 15 سیاح تاحال لاپتہ ، گلگت بلتستان حکومت نے سفری ہدایات جاری کر دیں
  • بابوسر ٹاپ: 5 سے زائد افراد جاں بحق، مسافروں کیلئےنئی  سفری ہدایات جاری
  • ملک بھر میں بارشوں سے ہلاکتیں 233 تک جاپہنچیں، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ
  • جو برا کرے گا انجام بھگتے گا، عروہ حسین بھی علیزے شاہ کی حمایت میں بول اٹھیں
  • مجلس عزاء میں رہبر کی تصویر لانا سیاست نہیں، علامہ حسن ظفر نقوی