Daily Ausaf:
2025-11-03@06:23:18 GMT

میٹا نے نئے اے آئی ماڈلز متعارف کرا دئیے

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

میٹا نے اپنے نئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈلز متعارف کروا دیے ہیں جنہیں لاما 4 اسکاؤٹ اور لاما 4 میوریک کہتے ہیں۔

میٹا کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ لاما ایک ملٹی ماڈل اے آئی سسٹم ہے۔بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملٹی ماڈل سسٹمز ویڈیو، امیجز اور آڈیو سمیت مختلف قسم کے ڈیٹا کو پروسیس اور انٹیگریٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان تمام فارمیٹس میں مواد کو تبدیل کر سکتے ہیں۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ لاما 4 اسکاؤٹ اور لاما 4 میوریک کمپنی کے اب تک کے سب سے جدید ماڈلز ہیں اور ملٹی ماڈیلٹی کے لیے بہترین ہیں۔بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ لاما 4 اسکاؤٹ اور لاما 4 مووریک اوپن سورس سافٹ ویئر ہوں گے۔ جبکہ لاما 4 بیہیموت کی تیاری کا عمل ابھی جاری ہے۔

واضح رہے کہ اوپن اے آئی کے اے آئی چیٹ بوٹ ’چیٹ جی پی ٹی‘ کی کامیابی کے بعد بڑی ٹیکنالوجی فرمز آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے بنیادی ڈھانچے میں جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بتایا گیا کہ لاما اے ا ئی

پڑھیں:

دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔

پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔

یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسمارٹ فون کیلئے 2 کلو وزنی کیس متعارف، کمپنی نے وجہ بھی بتادی
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف
  • میٹا کے سربراہ زکربرگ کا ہالووین لُک وائرل، رومن بادشاہ بن کر انٹری
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرا دی
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کروادی
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • کینوا نے نیا ڈیزائن ماڈل اور جدید اے آئی فیچرز متعارف کرا دیے
  • کینوا نے جدید اے آئی فیچرز سے لیس اپنا ڈیزائن ماڈل متعارف کرادیا
  • اڈیالہ جیل سمیت پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے موبائل ایپ متعارف