عمران خان سے ملاقات کا دن: 6 وکلاء کی فہرست اڈیالہ جیل حکام کو بھیج دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
آج راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید بانیٔ تحریکِ انصاف عمران خان سے ان کے وکلاء اور فیملی کی ملاقات کا دن ہے۔
بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے 6 وکلاء کی فہرست اڈیالہ جیل حکام کو بھیج دی گئی ہے۔
وکلاء کی فہرست سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کی جانب سے بھیجی گئی ہے۔
فہرست میں سلمان اکرم راجہ، ظہیر عباس چوہدری، مشال یوسف زئی، ترجمان بانیٔ پی ٹی آئی نیاز اللّٰہ نیازی، آصف نسوانا اور مبشر رحمٰن کا نام فہرست میں شامل ہے۔
ترجمان بانیٔ پی ٹی آئی نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 6 وکلاء کی فہرست بھیجی گئی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل پی ٹی آئی
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس: جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس، عمران بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوں گے
لاہور؍ اسلا م آباد؍ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار+ آئی این پی) پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے کر نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بعد جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اب اڈیالہ جیل کے بجائے انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس اور دیگر مقدمات کے باقی ملزمان اے ٹی سی راولپنڈی پیش ہوں گے جبکہ عمران خان کو ضرورت کے مطابق ویڈیو لنک پر پیش کیا جائے گا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا اڈیالہ میں جیل میں جاری ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا۔ سابق وزیر اعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکرٹری کرنل ریحان کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے دونوں گواہان کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 18 گواہان کی شہادت قلمبند کرکے جرح بھی مکمل کرلی گئی۔ مقدمے کی سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔ استغاثہ کے گواہ نیب افسر محسن ہارون کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا گیا۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی کے میڈیا بیانات پر پابندی ختم کرنے کی درخواست پر سماعت نہ ہو سکی۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت‘ وفاقی حکومت اور چیئرمین پیمرا سے جواب طلب کر رکھا ہے۔