سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں کے ججز تو بیچارے مظلوم ہیں۔ ان کیلئے بدترین حالات بنا دیئے گئے ہیں۔ ہائیکورٹ میں ججز کی بھرمار ہے، لیکن کیس نہیں سنتے، کہتے ہیں وقت نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہاکہ 9 مئی کے کیسز کے فیصلے چار ماہ میں کرنے کا فیصلہ دے کر سپریم کورٹ نے ظلم کیا ہے، انتہائی افسوس ہے کہ پی ٹی آئی کا کوئی وکیل پیش نہیں ہوا۔ موجودہ قیادت پارٹی پر قابض ہونا چاہتی ہے، حالانکہ پارٹی کے اصل چہرے کوئی اور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 ماہ میں فیصلے کا مطلب سزا ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 23 شہادتیں ہو چکی ہیں، لیکن ابھی تک نہیں پتہ الزام کیا ہے۔ ایک ہی مقدمے میں چالیس چالیس مقدمے ہیں۔ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز نے اپنی تنخواہیں بڑھوا لی ہیں۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں کے ججز تو بیچارے مظلوم ہیں۔ ان کیلئے بدترین حالات بنا دیئے گئے ہیں۔ ہائیکورٹ میں ججز کی بھرمار ہے، لیکن کیس نہیں سنتے، کہتے ہیں وقت نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کروں گا۔ سابق وفاقی وزیر نے تشویش کا اظہار کیا کہ کے پی اور بلوچستان کے حالات بہت خراب ہیں، ایسے فیصلوں سے مزید بدامنی پیدا ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سابق وفاقی وزیر سپریم کورٹ نے کہا کہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا

سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سکیورٹی دینے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔

ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے عدالتِ عظمیٰ نے دوسرا وضاحتی اعلامیہ جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق مراسلے پر وضاحت کردی

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی بیوائیں صدارتی آرڈر کے تحت سکیورٹی پروٹوکول میں شامل نہیں ہوتیں، لہٰذا ان کی حد تک نوٹیفکیشن واپس لیا جاتا ہے۔

تاہم سپریم کورٹ کے مطابق ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اس حوالے سے فیصلہ برقرار رہے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 13 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق جاری مراسلے پر وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی وسائل کے دانش مندانہ استعمال کے عزم کے تحت چیف جسٹس کی سیکیورٹی کو معقول بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریٹائرڈ ججز اور بیوگان کی سیکیورٹی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ کا وزارت داخلہ کو خط

ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس کے پروٹوکول میں سرکاری گاڑیوں کی تعداد 8 سے کم کرکے 2 کر دی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ صدارتی حکم کے مطابق ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے کیونکہ وہ ماضی میں حساس ڈیوٹی انجام دے چکے ہوتے ہیں اور انہیں مسلسل سیکیورٹی خدشات لاحق رہتے ہیں۔ انہی خدشات کے پیش نظر سرکلر جاری کیا گیا تاکہ سیکیورٹی پروٹوکولز کو عملی شکل دی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیوا ججز سپریم کورٹ سیکیورٹی

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا فیصلہ معطل، عہدے پربحال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا فیصلہ معطل، عہدے پر بحال
  • جب چاہا مرضی کی ترامیم کر لیں، سپریم کورٹ کے حکم پر کیوں نہ کیں: ہائیکورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • وقف قانون پر سپریم کورٹ کی متوازن مداخلت خوش آئند ہے، مسلم راشٹریہ منچ
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار