غزہ: فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) نے 23 مارچ کو غزہ کے رفح علاقے میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 15 طبی اور انسانی امدادی کارکنوں کی شہادت کے بعد ایک آزاد بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ واقعہ "مکمل جنگی جرم" ہے اور اس میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔ PRCS کے صدر یونس الختیب نے ایک کمیشن تشکیل دینے کی اپیل کی تاکہ اس واقعہ کی حقیقت سامنے لائی جائے اور ذمہ داروں کو حساب دے۔

یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب طبی عملہ اسرائیلی حملے کے بعد زخمیوں کو امداد دینے کے لیے ایمبولینسوں میں جا رہا تھا۔ سوسائٹی کے مطابق، ایمبولینسوں کو پانچ منٹ تک مسلسل فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد دو گھنٹے تک گولیوں کی آواز آتی رہی۔

ایک زندہ بچ جانے والے شخص نے دعویٰ کیا کہ ایمبولینسوں کو بغیر کسی انتباہ کے نشانہ بنایا گیا اور اس نے کہا کہ اسے اسرائیلی فوجیوں نے "انسانی ڈھال" کے طور پر استعمال کیا۔

PRCS نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی مدد کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

اسرائیلی فوج نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے "دہشت گردوں" کو نشانہ بنایا جو غیرمنظور شدہ گاڑیوں میں فوجی علاقے کی جانب آ رہے تھے۔ تاہم، الختیب نے اس دعوے کو جھوٹا اور افواہیں قرار دیا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع

بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا

سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
  • ترکیہ میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلاکا مطالبہ کرےگا
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • کوہسار زون میں لینڈ مافیا سرکاری زمین پر قبضے میں مصروف
  • تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے