کراچی، جامعہ این ای ڈی میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کیخلاف احتجاج، ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام ٹائمز: قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر نعمان احمد نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم کے خلاف اکیڈمیا میں احتجاج ہونا ضروری ہے، غزہ کیلئے جو ہو سکا، وہ کرینگے، فلسطینی بچوں، بوڑھوں، عورتوں اور نہتے مسلمانوں پر ظلم افسوس ناک ہے۔ متعلقہ فائیلیںخصوصی رپورٹ
شہر قائد کی معروف درسگاہ جامعہ این ای ڈی کے تحت "اسٹینڈ وِد فلسطین" کے عنوان سے پُرامن احتجاج ریکارڈ کروایا گیا، احتجاجی مظاہرے میں میں اساتذہ، طلباء اور اسٹاف نے کثیر تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر اسرائیلی بربریت کے خلاف دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر نعمان احمد نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم کے خلاف اکیڈمیا میں احتجاج ہونا ضروری ہے، غزہ کیلئے جو ہو سکا، وہ کریں گے، فلسطینی بچوں، بوڑھوں، عورتوں اور نہتے مسلمانوں پر ظلم افسوس ناک ہے۔ ڈاکٹر شہنیلہ زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ظلم کر رہا ہے اور اس پر دنیا بھر کی خاموشی مجرمانہ ہے۔ انہوں نے پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کاز کو سپورٹ کیا ہے۔ ڈاکٹر حرا لودھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک امّت ہیں اور ہمیں امّت کی طرح ہی فلسطین کے حق میں بولنا اور کھڑا ہونا چاہیے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل نے حزب اللہ کی زیر زمین ڈرونز فیکٹریوں کو تباہ کردیا؛ ویڈیو وائرل
اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے زیرِ زمین ڈرون ساز کارخانوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اس کارروائی سے قبل شہریوں کو ان عمارتوں سے 300 میٹر دور چلے جانے کی ہدایت کی تھی۔
عربی زبان میں جاری ایک پیغام میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ آپ حزب اللہ کی تنصیبات کے قریب ہیں۔ اپنی اور اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے فوراً دور چلے جائیں۔
اس انتباہ کے بعد ہزاروں افراد اپنے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر جانے لگے جس سے آس پاس کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا تھا اور افراتفری مچ گئی تھی۔
צה”ל תקף בדאחייה ובדרום לבנון אתרים תת-קרקעיים לייצור ואחסון כטב”מים וסדנה לייצור רחפנים
לפני זמן קצר, צה"ל תקף באופן ממוקד באמצעות מטוסי קרב, אתרי ייצור ומחסני כטב"מים בשימוש היחידה האווירית של ארגון הטרור חיזבאללה (127), בדאחייה שבביירות ובדרום לבנון.
היחידה האווירית הוציאה… pic.twitter.com/4CCd7obPjy
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملے میں تباہ کی گئیں یہ تنصیبات حزب اللہ کی ایئر ڈیفنس کے "یونٹ 127" کے زیر استعمال تھیں جہاں ہزاروں ڈرونز تیار کیے جا رہے تھے۔
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈرونز بنانے کے یہ کارخانے ایران کی سرپرستی، تکنیکی معاونت اور مالی امداد سے چل رہے تھے۔
ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ڈرونز بنانے کے ان کارخانوں کا جاری رہنا نومبر میں طے پانے والے اسرائیل اور لبنان سیزفائر معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیروت میں حملوں کے صرف چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبے "عین قانا" میں بھی شہریوں کو انخلاء کی وارننگ جاری کی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ وہاں بھی حزب اللہ کی ڈرون ورکشاپس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ اس علاقے سے انخلا کے بعد بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں تاہم تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے دوران اب تک حزب اللہ کی قیادت سمیت 180 سے زائد جنگجوؤں کو صیہونی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔