صدر پاکستان، چیئرمین پی پی اور سندھ کی اعلیٰ قیادت کا تاج حیدر کے انتقال پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
فوٹو: فائل
صدر پاکستان آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن اور چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) و دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بیان میں کہا کہ مرحوم تاج حیدر پاکستان پیپلز پارٹی کا اہم اثاثہ تھے، وہ پیپلز پارٹی کے نظریاتی کارکنوں میں سے ایک تھے، تاج حیدر کے انتقال سے پیپلز پارٹی اہم سیاسی رہنما سے محروم ہوگئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ دہائیوں پر محیط سینیٹر تاج حیدر کی سیاسی، سماجی اور ادبی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تاج حیدر تہذیب اور شائستگی کا ایک باوقار پیکر اور تخلیقی ذہن کے مالک تھے، تاج حیدر کی جمہوریت کےلیے جدوجہد اور قربانیاں نئی نسل کےلیے ایک مشعل راہ ہیں۔
اہل خانہ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم تاج حیدر کی سیاسی و عوامی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تاج حیدر کی وفات سے ان سمیت تمام کارکنان کو دلی صدمہ پہنچا، تاج حیدر نے ہمیشہ جمہوریت اور عوامی خدمت کے لیے جدوجہد کی۔
وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بحالی اور استحکام کےلیے سینیٹر تاج حیدر نے اپنی پوری زندگی وقف کردی۔
پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر فریال تالپور کا اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ تاج حیدر مرحوم پارٹی قیادت اور جیالوں کی دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر نے بھی تاج حیدر کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو اور جنرل سیکریٹری وقار مہدی اور دیگر صوبائی وزراء اور رہنماؤں نے بھی تاج حیدر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تاج حیدر کے انتقال پر پیپلز پارٹی کے تاج حیدر کی کا اظہار کہا کہ
پڑھیں:
پاکستانی وفد کی ویسٹ منسٹر میں اے پی پی جی کو بریفنگ، بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار
لندن(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ کی قیادت میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے برٹش پارلیمنٹ میں آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) برائے پاکستان کو ویسٹ منسٹر پیلس میں بریفنگ دی۔
اے پی پی جی برائے پاکستان کی چیئر یاسمین قریشی ایم پی نے وفد کی میزبانی کی۔
یہ وفد پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کی وجہ سے خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر عالمی برادری تک پاکستان کی جاری سفارتی رسائی کا حصہ ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے برطانوی پارلیمنٹرینز کو بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر وار کے اثرات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کے ہندوستان بغیر کسی جواز اور تحقیقات کے پاکستان پر الزام تراشی کا مرتکب ہوا۔ انہوں نے مصدقہ تحقیقات اور قابل تصدیق شواہد کے بغیر پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد بھارتی الزامات کو واضح طور پر مسترد کیا۔
وفد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ شہری آبادی پر بھارتی حملے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ خلاف ورزی بین الاقوامی قوانین اور جدید اصولوں کی بنیاد کے نظام کی صریح خلاف ورزی ہیں – ہندوستان کی طرف سے یہ اقدامات علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کاری کے وزیر مصدق ملک نے پارلیمنٹیرینز کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے ماحولیاتی خطرات اور پاکستان کی 240 ملین آبادی کی غذائی تحفظ اور بقا کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق تھا، جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق بھی شامل ہے۔
وفد نے تحمل سے کام لینے، سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور تمام تصفیہ طلب مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کے تنازعہ پر دونوں ممالک کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔
Post Views: 4