ایشیائی ترقیاتی بینک( اے ڈی بی) نے پاکستان سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔

اے ڈی بی کی جانب سے جاری رپورٹ میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہا گیا۔ پاکستان سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری اور استحکام کے آثار نمایاں ہونے لگے ہیں۔  2026 میں پاکستان کی شرح نمو 3.0 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔  

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے معاشی اصلاحاتی پروگرام سے استحکام حاصل ہوا۔ نجی سرمایہ کاری میں اضافے سے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی۔ صنعت و خدمات کے شعبے میں ترقی کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک 10 سال میں آپریشنز کو 50 فیصد وسعت دے گا

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 میں افراط زر کی شرح  6.

0 فیصد تک گرنے کی توقع ہے۔ مستحکم زرمبادلہ مارکیٹ اور اصلاحات سے معاشی فضا میں بہتری آئی۔ رپورٹ میں خواتین کی مزدور قوت میں شمولیت بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ لڑکیوں کی تعلیم اور تربیتی پروگراموں میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق محفوظ  اور بہتر پبلک ٹرانسپورٹ خواتین کی شمولیت میں مدد گار ہے۔ رپورٹ میں امریکی ٹیرف کے اثرات پر تجزیہ بھی شامل ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کی رپورٹ میں

پڑھیں:

اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ

وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • ایشیاء میں بڑھتا معاشی بحران
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ