حماس کا نازیوں سے موازنہ، ٹرمپ کے متنازعہ الفاظ پر ہنگامہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
حماس کا نازیوں سے موازنہ، ٹرمپ کے متنازعہ الفاظ پر ہنگامہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انتہائی متنازعہ بیان میں اسرائیلی یرغمالیوں کے معاملے پر حماس کو نازیوں سے تشبیہ دے دی، جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
یہ بیان انہوں نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے دوران دیا۔ جب ان سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں پر سوال کیا گیا تو انہوں نے براہِ راست جواب دینے کے بجائے نازی دور سے موازنہ شروع کر دیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ “نازیوں کے برعکس، حماس نے یرغمالیوں کے ساتھ کوئی ‘محبت’ نہیں دکھائی۔” انہوں نے مزید کہا، “کیا انہوں نے آپ کو کھانا دیا؟ کوئی ہمدردی دکھائی؟ نہیں، وہ ہمیں تھپڑ مارتے تھے۔”
ٹرمپ کے بیان کا سب سے متنازعہ پہلو وہ لمحہ تھا جب انہوں نے کہا، “نازی بعض اوقات قیدیوں کے ساتھ کچھ درجہ کی مہربانی کرتے تھے۔”
سوشل میڈیا پر ان بیانات پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ناقدین نے اسے “تاریخ کی توہین” اور “ہولوکاسٹ کی توہین آمیز تشبیہ” قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا: “یہ صرف لاعلمی نہیں، ہولوکاسٹ کو ڈرامہ بنانے کی کوشش ہے۔”
اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ بیٹھے ہوئے یہ بیان دینا کئی حلقوں کے لیے باعث تشویش بن گیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے ہولوکاسٹ کے مظالم کو کم تر اور حماس کے اقدامات کو بے جا موازنہ کے ذریعے الجھایا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت تبادلے کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے مزید تین یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کو سپرد کر دیں۔ ریڈ کراس نے بھی اسرائیلی فوج کو یرغمالیوں کی لاشیں موصول ہونے کی تصدیق کی ہے، جس کے بعد انہیں شناخت کے عمل کے لیے تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا۔
یہ وہی سلسلہ ہے جس کے تحت حماس پہلے ہی 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی تھی، اور تازہ اقدام کے بعد کل بیس لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی آٹھ یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں جنہیں ابھی واپس نہیں کیا گیا۔
اس تبادلے کے عمل کو انسانی اور ڈپلومیٹک کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ دونوں اطراف کی جانب سے یرغمالیوں کی شناخت اور ان کے رشتہ داروں تک لاشوں کی حوالگی کے طریقہ کار پر مزید تعاون جاری رکھا جا رہا ہے۔