پنجاب میں اساتذہ پر جینز، ٹی شرٹ پہننے اور میک اپ پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
حکومت سندھ کی جانب سے سندھ میں اسی طرح کے اقدام کے بعد محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب نے بھی اساتذہ کے لیے نیا ڈریس کوڈ نافذ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سرکاری اسکولوں میں مرد اساتذہ پر جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی ہے۔
خواتین اساتذہ اور طالبات کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ضرورت سے زیادہ میک اپ، اونچی ہیلس یا مہنگے زیورات پہن کر اسکول نہ آئیں، اس کے علاوہ خواتین اساتذہ کو دوپٹہ یا حجاب کے ساتھ شلوار قمیض پہننے کا کہا گیا ہے۔
نئے ڈریس کوڈ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اساتذہ پیشہ ورانہ اور ثقافتی اقدار کی عکاسی کرنے والے لباس کا استعمال کریں۔
محکمہ تعلیم نے اس بات پر زور دیا کہ ہدایات پر عمل نہ کرنے والے اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، نجی اسکولوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ڈریس کوڈ نافذ کریں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے یہ فیصلہ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط اور ثقافتی اصولوں کے احترام کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت محکمہ لائیو سٹاک میں گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ و فروغ کے حوالے سے تکنیکی ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ،کوارڈی نیٹر ارتضاء ،وائس چانسلر یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ انیمل سائنسز لاہور ڈاکٹر یونس نے بھی شرکت کی۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں محکمہ لائیو سٹاک نے پچھلے ایک سال سے زیادہ عرصہ میں مویشی پال کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں جن سے لائیو سٹاک فارمرز مستفید ہوئے ہیں۔(جاری ہے)
محکمہ لائیو سٹاک نے آج سے پہلے کبھی بھی گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج پر کام نہیں کیا۔
ہماری حکومت نے پہلی بار اس پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔اس مقصد کے حصول کے لیے تحصیل کی سطح پر وٹرنری ڈاکٹرز کی تربیت، بیمار گھوڑوں کے علاج کے لیے ویکسین کی وافر مقدار میں فراہمی اور الٹرا ساؤنڈ کی سہولت کو یقینی بنائے گی۔انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان بالخصوص پنجاب میں گھوڑوں کی کوئی خاص و مقامی بریڈ نہیں ہے۔آج حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر اہم خصوصیات اور سٹنڈرڈز کی حامل گھوڑوں کی قابل شناخت نسل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔حکومت پرائیویٹ سیکٹر کو گھوڑوں کے سیکس سمین،ٹرانسپلانٹ اور نیوٹریشن کی فراہمی میں ممکنہ حد تک سپورٹ کرنے پر یقین رکھتی ہے۔محکمہ کی جانب سے اس ضمن میں ایک پراجیکٹ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ آپ ممبران اور بریڈرز پر مشتمل تکنیکی گروپ کی قیمتی آراء ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔جس سے ہم ایک حتمی نتیجہ اخذ کریں گے۔ سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے اور ان کی تشخیصی سہولیات کی بہتری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔قبل ازیں اجلاس میں گھوڑوں کی مقامی نسلوں کے خالص خواص کو دستاویزی شکل دینے،معیاری افزائش نسل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سطح پر ان کی نمائندگی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ماہرین نے اس امر پر زور دیا کہ گھوڑوں کی دیسی نسل کا مکمل ریکارڈ مرتب کرنا ناگزیر ہے تاکہ نایاب نسل کو معدوم ہونے سے بچایا جا سکے۔اجلاس میں تکنیکی ورکنگ گروپ کے ممبران،ممتاز ہارس بریڈرز،بروکس پاکستان کے نمائندگان ، وٹرنری یونیورسٹی کے ماہرین اور محکمہ لائیو سٹاک کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔