سٹیٹ لائف انشورنس کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف،تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو بھجوائے گئے جعلی کیسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہیں۔ وزارت تجارت نے موت دعویٰ جات کے مسترد جعلی کیسز کی تفصیلات پیش کیں۔وزارت تجارت نے ایوان کو بتایا کہ 3سال میں ایس ایل آئی سی کو جعلی اموات کے 640 کیسز موصول ہوئے ہیں۔ صرف 2022میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 224 کیسز موصول ہوئے۔
اگلے سال 2023 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 210کیسز اور 2024 میں جعلی اموات کے 206 کیسز بھجوائے گئے ہیں۔وزارت کا کہنا ہے کہ موت دعویٰ جات کے جعلی 640 کیسز کو شواہد کی بنیاد پر مسترد کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کارپوریشن کو جعلی کیسز
پڑھیں:
استنبول مذاکرات:پاک افغان معاہدہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
استنبول میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں افغان وفد عبوری مفاہمت پر راضی ہو گیا۔
ترکی کی وزارتِ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل اور قیامِ امن کے لیے مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ فریق پر پینلٹی عائد کی جائے گی، جبکہ جنگ بندی کے نفاذ کے دیگر امور 6 نومبر کو استنبول میں ہونے والے اگلے اجلاس میں طے کیے جائیں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر نے دونوں ممالک کی فعال شمولیت کو سراہا اور دیرپا امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مذاکرات 25 سے 30 اکتوبر تک اسلام آباد، کابل، انقرہ اور دوحہ کے نمائندوں کی شرکت سے جاری رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے مذاکرات میں شواہد، دلائل اور اصولی موقف کے ساتھ مضبوط اور منطقی انداز میں استقامت دکھائی، جس کے نتیجے میں افغان وفد عبوری مفاہمت پر آمادہ ہو گیا۔ اس پیشرفت کو خطے میں امن، استحکام اور عالمی سیکیورٹی کے لیے ایک مثبت سنگِ میل قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ دشمنانہ رکاوٹوں اور تخریبی ذہنیت کے باوجود پاکستان کی قیادت اور وفد نے قومی مفاد، تدبر اور دوراندیشی کے ساتھ مذاکرات میں کامیابی حاصل کی۔ ترکی اور قطر کی میزبانی اور ثالثی نے عبوری کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پاکستانی ریاست، قیادت اور عوام نے واضح کیا ہے کہ ملک اپنی خودمختاری، قومی مفاد اور عوام کی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ سیاسی اور عسکری قیادت مذاکرات کے دوران متحد اور پُرعزم رہی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہر خطرے کا مقابلہ بھرپور تیاری، وسائل اور عزم کے ساتھ کرے گا۔