کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 27واں شہری قتل، بہن کو کلینک چھوڑنے آیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
شہر قائد کے علاقے جنجال گوٹھ میں واقع شہناز اسپتال کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی شخص دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جنجال گوٹھ میں اپنی پولیو ورکر بہن کو شہناز اسپتال کے پوائںٹ پر چھوڑنے کیلیے آنے والے نوجوان کو ڈاکوؤں نے مزاحمت پر قتل کردیا۔
رواں سال کے دوران کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی۔
اس حوالے ہیڈ محرر سائٹ سپر ہائی وے صنتعی ایریا پولیس شفیق نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 32 سالہ قیصر کے نام سے کی گئی جو کہ جنجال گوٹھ شہناز اسپتال سے کچھ فاصلے پر ڈبل روڈ کے قریب قائم ایک عمارت میں پولیو ورکر کے لیے پوائنٹ بنایا گیا تھا جہاں پر وہ اپنی بہن کو چھوڑنے آیا تھا جو کہ پولیو ورکر ہے۔
2 ڈاکوؤں نے وہاں پہنچ کر لوٹ مار کی کوشش کی جس پر قیصر نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں سینے پر گولی لگنے سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔
ابتدائی طور مضروب قریب ہی قائم نجی اسپتال لیجایا گیا جسے بعدازاں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے جناح اسپتال لیجایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
انھوں نے بتایا کہ واقعہ تھانہ گلشن معمار کی حدود میں آتا ہے تاہم افسران کی ہدایت پر سائٹ سپرہائی وے پولیس نے ضابطے کی کارروائی کی ہے۔
مقتول جنجال گوٹھ کا رہائشی اور اس کا آبائی تعلق کے پی کے سے تھا جس کی میت تدفین کے لیے آبائی شہر روانہ کر دی گئی ہے ، مقتول بہنوں کا اکلوتا بھائی بتایا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنجال گوٹھ ڈاکوو ں
پڑھیں:
کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے نجی اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعے میں 2 ہتھیار استعمال ہوئے، نائن ایم ایم اور 30 بور کا خول ملا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کار سواروں نے فائرنگ کی، جس سے اہلکار صدام کو 3 گولیاں لگیں۔ اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹ دی جاتی ہے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خیابانِ بخاری پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، واقعے کی جگہ سے گولیوں کے 11خول برآمد ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے بتایا کہ شہید اہلکار صدام کا آبائی تعلق جیکب آباد سے تھا۔
پولیس کے مطابق شہید کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشنِ معمار میں تعینات تھا، جو پنکچر کی دکان پر موٹر سائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا کہ کار میں سوار 4 نامعلوم افراد نے اس پر فائرنگ کر دی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ شہید پولیس اہلکار کی لاش اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کی گئی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکار صدام کے قتل کے بعد رواں سال شہید پولیس اہلکاروں کی تعداد 14 ہو گئی۔