لانڈھی ‘ کورنگی سمیت متعدد علاقوں میں پانی کی فراہمی بند
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
یومیہ 200 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا، نیپا، لیاری ، جمشید ٹاؤن بھی متاثر ہونگے
غازی گوٹھ میں 84انچ قطر لائن کا مرمتی کام 4روز میں مکمل ہوگا، ترجمان واٹر کارپوریشن
کراچی واٹر بورڈ نے مرمتی کام کے باعث آج 10 اپریل سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق غازی گوٹھ پر پانی کی 84 انچ ڈایا مین لائن کا مرمتی کام 10 اپریل جمعرات سے شروع کیا جائے گا، جو اگلے 96 گھنٹوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔مرمتی کام 24 گھنٹے مسلسل جاری رہے گا تاکہ مقررہ وقت میں مکمل ہو سکے، رسا کا کام مکمل ہونے سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی میں مزید بہتر آئے گی۔کام کے باعث نیپا، لیاری، جمشید ٹان، جناح ٹان، پی آئی بی کالونی، حیدرآباد کالونی، لانڈھی، کورنگی اور ڈی ایچ اے میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی۔شہر کو یومیہ ٹوٹل 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے تاہم مرمتی کام کے باعث شہر کو یومیہ 200 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ شہر کو 450 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی، شہری پانی کا ذخیرہ کریں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 29 ہزار340 کیوسک، نالہ چھاچھڑ سے 6 ہزار 113 کیوسک اور نالہ کالا بگا سے 2 ہزار 573 کیوسک کا سیلابی پانی گزر رہا ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق بارشوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے اور دریائے سندھ کوٹ مٹھن کے مقام پر 3لاکھ 42 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے ۔اس کے علاوہ دریائے سندھ میں کالاباغ، چشمہ اور ناح بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب جب کہ تربیلا، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب دیکھا گیا ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے مزید بتایا کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور ہیڈ قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریا کے کنارے پر آباد افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں جب کہ مختلف دیہات کی کئی ایکڑ فصلیں کٹاؤ کے باعث دریا برد ہوگئیں۔اس کے علاوہ دریائے راوی ، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔