کرکٹ کی اولمپکس میں واپسی؛ 2028 میں 6 ٹیمیں حصہ لیں گی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (او آئی سی) نے 2028 میں لاس اینجلس میں شیڈول اولمپکس میں مینز اور ویمنز کی 6، 6 ٹیمیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں میں کرکٹ ٹی20 فارمیٹ میں کھیلی جائے گی، جس میں مینز اور ویمنز کے ایونٹس میں 6، 6 ٹیمیں ہوں گی، جس کیلئے 90، 90 کھلاڑیوں کا کوٹہ الاٹ کیا جائے گا، ہر ٹیم 15، 15 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے 12 فل ممبرز ہیں، ایونٹ پروگرام اینڈ ایتھلیٹ کوٹہ کی منظوری آئی او سی کے ایگزیکٹو بورڈ نے دی تاہم لاس اینجلس اولمپکس کے کرکٹ وینیوز کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس اولمپکس 2028؛ منتظمین اسٹیڈیمز کی تلاش میں لگ گئے
پاکستان کو اولمپکس مقابلوں میں کوالیفائی کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ موجودہ آئی سی سی رینکنگ میں پاکستان مینز ٹیم 7ویں اور ویمنز ٹیم 8ویں پوزیشن پر موجود ہے۔
مزید پڑھیں: کرکٹ کا کھیل باقاعدہ طور پر اولمپکس کا حصہ بن گیا
اولمپکس میں آئی سی سی رینکنگ میں ٹاپ کی 6 ٹیمیں کوالیفائی کریں گی، پاکستان کو اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کیلئے اپنی عالمی رینکنگ بہتر کرنا ہوگی۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس اولمپکس کی تیاریاں شروع 5 نئے کھیل شامل ہوں گے
یاد رہے کہ 128 سال کے طویل عرصے بعد اولمپکس میں کرکٹ کی واپسی ہورہی ہے، سال 1900 میں آخری بار پیرس گیمز میں کرکٹ کا کھیل کھیلا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس اولمپکس اولمپکس میں
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔
مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔
خیال رہے کہ صحافیوں سے گفتگو میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ان کا ملک امریکی حمایت کو سراہتا ہے لیکن یقیناً اس حملے نے ہمارے اور امریکا کے درمیان دفاعی معاہدوں کی ضرورت کو مزید تیز کر دیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔
اسرائیلی حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔