فلسطین کانفرنس:اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں:مفتی تقی عثمانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد:قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں۔فلسطین اور امت مسلمہ کی ذمہ داری کے عنوان سے کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علما کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرکا نے کہا کہ غزہ اور فلسطین پر قیامت بیت رہی ہے اور امریکا اسرائیل کی سفاکیت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے جب کہ اہل اسلام کی قیادت مردہ پن کا شکار ہے ۔شرکا نے کہا کہ 60 سے 65 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں ۔ امریکی ایما پر اسرائیلی حملہ آور ہیں .
قومی فلسطین کانفرنس کا متفقہ اعلامیہ
ماضی قریب میں غزہ جیسے ظلم کی مثال نہیں ملتی ۔
اب تک کم و بیش 55 ہزار شہید جبکہ 2 لاکھ کے قریب زخمی و معذور ہیں ۔
شہری نظام تباہ، اسپتال، اسکول سمیت رفاعی ادارے تباہ ہوچکے ۔
یہ محض جنگ نہیں بلکہ فلسطینیوں کی کھلی نسل کشی ہے، عالمی ضمیر مردہ ہوچکا ۔
اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل غیر مؤثر ہوچکا، امریکا غیر مشروط قراردادوں کو ویٹو کررہا ہے ۔
عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں ۔
شرعاً الاقرب فی الاقرب کے اصول کے تحت تمام مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے۔
اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے 1967 سے اسرائیل کے قبضے کو ناجائز، غاصب قرار دے چکی ہے ۔
مسلمہ قانونی رو سے اپنے وطن کی آزادی کے لیے جدوجہد عالمی، قانونی اور اخلاقی حق ہے ۔
عالمی عدالت انصاف غزہ میں ہونے والے ظلم کو نسل کشی قرار دے چکے ہیں ۔
فلسطین کے معاملے میں کوئی معاہدہ اس جہاد میں شرکت سے مانع نہیں ہے .البتہ فلسطین کے نام پر اپنی حکومتوں کے خلاف مسلح جدو جہد یا ایسی کارروائیاں جائز نہیں ہوں گی۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے غیر مشروط جنگ بندی تک سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں ۔
سلامتی کونسل کا فوری اجلاس طلب کیا جائے اور پاکستان اس میں پہل کرے۔
آئندہ جمعہ کو یوم مظلوم و محصورین فلسطین کے طور پر منایا جائے۔
اپنا آبائی وطن چھوڑنے اور ہجرت کے بارے میں ٹرمپ کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔
اسرائیل سمیت پورا خطہ فلسطینیوں کا قانونی و فطری حق ہے۔ امریکا چاہے تو اسرائیل کو کہیں اور آباد کرسکتا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مفتی تقی عثمانی انہوں نے کہا کہ خطاب کرتے ہوئے اسرائیل اور اقوام متحدہ اسرائیل کے فلسطین کے چکے ہیں اور اس
پڑھیں:
حکومت کوہم صرف جون میںہی یادآتے ہیں‘علی خورشیدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے وزیراعلیٰ سندھ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں اپوزیشن پر لگائے جانے والے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہیں کہا گیا کہ علی خورشیدی سے ملیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو چاہیے تھا کہ وہ یہ بھی بتادیتے کہ ان سے کس نے کہا تھا۔ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ایم کیو ایم کی لیڈر شپ کی ہدایت پر گزشتہ برس سی ایم ہاؤس گیا تھا وہ بھی ناصر شاہ کی کال آنے کے بعد گیا کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ ہم سے مل لیں اس وقت بجٹ آنے والا تھا۔ علی خورشیدی نے کہا کہ پورے سال میں رابطہ نہیں ہوا حال ہی میں بجٹ سے پہلے پھر ناصر شاہ نے کہا کہ سی ایم صاحب ملنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈ کی درستگی کے لئے یہ باتیں بتا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت والے صرف جون کے مہینے میں ہی ملتے ہیں کیونکہ بجٹ آنے والا ہوتا ہے , ان کو جون میں ہی ہم یاد آتے ہیں . انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ہمارے اسکیمیں نہیں لی گئیں ۔ صوبائی اسمبلی میں جو قانون پاس ہوا تھا کہ وزیر اعلی نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔ انہوں نے حکومت سندھ سے سوال کیا کہ آپ کو اپوزیشن صرف بجٹ کے وقت کیوں یاد آتی ہے۔