جس سرکاری ہسپتال میں ادویات نہ ہوئیں اسکے ذمہ دار ایم ایس ہونگے, عظمٰی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ مریم نواز کے سروسز ہسپتال کے وزٹ کے دوران لوگوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔ کسی ایک مریض یا ان کے لواحقین نے طبی سہولیات نہ ملنے کی شکایت نہیں کی۔ جس سرکاری ہسپتال میں ادویات موجود نہ ہوئیں اس کے ذمہ دار ایم ایس ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے دوروں سے ہسپتالوں میں بہتری آئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی اور تمام قسم کے ٹیسٹ مفت ہو رہے ہیں۔ کسی بھی سرکاری ہسپتال میں مریضوں اور انکے لواحقین کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے سروسز ہسپتال کے وزٹ کے دوران لوگوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔ کسی ایک مریض یا ان کے لواحقین نے طبی سہولیات نہ ملنے کی شکایت نہیں کی۔ جس سرکاری ہسپتال میں ادویات موجود نہ ہوئیں اس کے ذمہ دار ایم ایس ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کا پیشہ بہت ذمہ دارانہ ہے، اس میں کسی قسم کی غفلت ناقابل برداشت ہے۔ صحت اور تعلیم کے شعبے مریم نواز کی ترجیحات میں سر فہرست ہیں۔ وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز صوبے کے وسائل سے نئے ہسپتال بنا رہی ہیں اور ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کر رہی ہیں۔ بی ایچ یو کی ری ویمپنگ ہو رہی ہے، مریم نواز ہیلتھ کلینک کامیابی سے چل رہے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز مریم نواز ہیلتھ کلینک کو پوری ذمہ داری سے چلا رہے ہیں۔ مخالفین صحت اور تعلیم کے بجٹ سوشل میڈیا پروپیگنڈے اور اداروں کیخلاف مہم جوئی کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرکاری ہسپتال میں مریم نواز رہے ہیں نے کہا
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔