برطانوی نوجوان نے’فل بک‘ کی تیاری سے ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
برطانوی نوجوان نے 13سو صفحات پر مشتمل ہاتھ سے فلپ بک بنا کر گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی خاتون نے سب سے بڑی بائٹ کا ورلڈ ریکارڈ کیسے بنایا؟
میکس بڈجن نامی 17 سالہ نوجوان نے گنیز ورلڈ ریکارڈ کو بتایا کہ اس نے ’تھنڈر اسٹرائیکس‘ کے عنوان سے اپنی فلپ بک کئی دنوں کے شب و روز محنت کے بعد تیار کی۔
میکس بڈجن کو ہاتھ بنی فلپ بک کی تیاری کے بعد سب سے زیادہ صفحات کی حامل فلپ بک بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔
نوجوان میکس بڈجن کے مطابق اس ریکارڈ کے بنانے میں انہوں کچھ مشکل ترین لمحات کا سامنا بھی کیا، میرے خیال میں یہ حقیقت ہے کہ فلپ بک کا مطلب عام طور پر مختصر، تیز اور دلچسپ بیانیہ ہوتا ہے۔
نوجوان نے بتایا کہ جب صفحہ 500 یا اس سے زیادہ ہوچکے تھے، تب میں کافی بور ہو چکا تھا، کیونکہ آئیڈیاز ختم ہو رہے تھے۔ تاہم اس کے باوجود میں نے اپنے آپ کو یاد دلایا کہ عالمی ریکارڈز بنانا آسان نہیں ہوتا ہے۔ اس لیے میں ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھتا رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تھنڈر اسٹرائیکس فلپ بک گنیز ورلڈ ریکارڈ میکس بڈجن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تھنڈر اسٹرائیکس فلپ بک گنیز ورلڈ ریکارڈ میکس بڈجن ورلڈ ریکارڈ نوجوان نے میکس بڈجن فلپ بک
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈی آئی خان:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔