اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے ہونے والے سوالات پر وضاحت دیدی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر سواتی صاحب (اعظم سواتی) اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں ایسی کوئی راہ نکالتے ہیں تو وہ اصول کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل پر بحیثیت پارٹی کوئی ایسی بات نہیں کی جا رہی، ہم اپنی طرف سے کوئی راہ نکالیں گے جو اصول کی بنیاد پر ہوگی۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغوا نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ، لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا پی ٹی آئی کے ان رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ہم سے رابطہ کر کے اس کی تردید کی ہے لیکن ہم چاہیں گے اس معاملے پر اسد قیصر وضاحت کریں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر ہمارے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بھی خواہش رکھتی ہے تو اس پر ہمیں اعتراض ہے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اگر بات بڑھ گئی تو اپوزیشن اتحاد کا اللہ حافظ ہے، ہمیں اُن کے آپس کے رابطوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر ہم اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"
ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
مزید :