جمائما کا سیاسی فیصلہ، قاسم و سلیمان پاکستان سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
سابق وزیرِاعظم عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان کو ان کی والدہ جمائما گولڈ اسمتھ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان جانے سے روک دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قاسم اور سلیمان نے بڑا کھیل کھیلا | کیا عمران خان کی رہائی کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے اپیل کی گئی؟
انگریزی اخبار میں شائع صالح ظافر کی رپورٹ کے مطابق دونوں بیٹوں کو امریکا سے واپس لندن بلا لیا گیا ہے تاکہ انہیں ان خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے جو مبینہ طور پر عمران خان کے قریبی عزیزوں، خصوصاً ان کی بہنوں کی جانب سے لاحق ہو سکتے ہیں۔
تحریک انصاف کے ایسے ذرائع جنہیں جمائما گولڈ اسمتھ سے ذاتی شناسائی ہے، انہوں نے ہی انہیں مطلع کیا کہ پاکستانی ریاستی اداروں سے زیادہ خطرہ دراصل خان کی قریبی رشتہ دار خواتین سے ہو سکتا ہے، جنہوں نے کبھی جمائما کو اپنی بھابھی کے طور پر قبول نہیں کیا، نہ ہی ان کے بچوں سے کسی جذباتی تعلق کا مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:کیا عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان پریشان ہیں؟
ادھر تحریک انصاف کی قیادت، خصوصاً امریکا میں پارٹی دھڑوں کو اس بات پر شدید مایوسی ہوئی ہے کہ قاسم اور سلیمان کے حالیہ دورۂ امریکا کو وہ پذیرائی نہ مل سکی جس کی توقع کی جا رہی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جمائما سلیمان صالح ظافر عمران خان قاسم ہی ٹی آئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سلیمان صالح ظافر ہی ٹی ا ئی قاسم اور سلیمان
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمائوں نے عمران خان کی رہائی کےلیے کمر کس لی ہے۔تحریک انصاف کے سابق اور منحرف ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگراسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس حوالے سے رابطہ کاری مشن میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنماءشامل ہیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بتایا کہ ہم نے سوچا کوشش کریں کہ عمران خان باہر آسکیں اور یہ ٹمپریچرنیچے لاکر ہوگا، اس کے لیے پی ٹی آئی کے اصل لوگ جو جیل میں ہیں وہ کرسکتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں۔
ہم نے ن کے اہم وزراءسے ملاقاتیں کی ہیں جو بات کرنا چاہتے ہیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو کہا اگر پی ٹی آئی کو انگیج نہی کریں گے تو ٹکرائو کے سوا کیارہ جائےگا؟۔
شاہ محمود قریشی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ وہی کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ درجہ حرارت نیچے آئے اور بات چیت شروع ہو ، ہمیں ہرطرف سے سپورٹ مل رہی ہے اور ہر طرف سے سپورٹ کے بغیر تویہ ممکن بھی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں100 فیصد پی ٹی آئی میں ہوں، اگر نہ ہوتا تو اس وقت وزیر ہوتا اور جو اب پارٹی چلانے والے ہیں ان کی تو دہاڑیاں لگی ہوئی ہیں ،یہ جو قبرستانوں کے لیڈر بننا چاہتے ہیں، یہ عمران خان کی رہائی نہیں چاہتے۔
میں نے عمران خان کو کہا میں جنگجونہیں، بندوق چلانا نہیں آتی تو پھر کیا پہاڑوں پرچڑھ جاو ¿ں؟ میں تو سیاستدان ہوں اور مجھے اسپیس چاہیے۔
میں نے عمران خان کو کہا آپ نے 50ملین ڈالرز کی معیشت باہریوٹیوبرز کی بنائی ہوئی ہے، آپ کے اپنے لوگ ہی آپ کو باہر نہیں آنے دیں گے،جنہوں نے ماچس پکڑی ہوئی ہے اور آگ لگادیتے ہیں۔
اسی طرح ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے پریشان ہوجاتے ہیں کیوں کہ اگر پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی سیٹنگ ہوگئی تویہ سب فارغ ہوجائیں گے۔