اسلام آباد(طارق محمود سمیر)پاکستان تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں کی اطلاعات اور دعوئوں
کے بعد گرینڈ اپوزیشن الائنس میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کی شمولیت کا معاملہ ایک مرتبہ پھر لٹک گیا ہے اور جے یو آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کے معاملے پر تحریک انصاف کی قیادت سے وضاحت مانگ لی ہے ، اب عمران خان نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کے ذریعے جیل سے باہر آنا چاہتے ہیں یا گرینڈ اپوزیشن الائنس بنا کرمولانا فضل الرحمان کی سٹریٹ پاور کے ذریعے ، یہ معاملہ کچھ یوں ہے کہ حالیہ چند ماہ میں محمود خان اچکزئی کے علاوہ اسد قیصر ، بیرسٹر گوہر ، سلمان اکرم راجہ اور دیگر پارٹی رہنما متعدد مرتبہ مولانا فضل الرحمان کے پاس گئے اور انہیں گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شمولیت اور اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی دعوت دی ، مولانا فضل الرحمان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے سے انکار کرتے ہوئے پہلے تو سینیٹر کامران مرتضیٰ کا نام لیا لیکن بعد ازاں جے یو آئی نے اس وقت تک عمران خان سے ملاقات کرنے سے گریز کرنے کی حکمت عملی اپنائی جب تک اسد قیصر ان کے تحفظات اور سوالات کا جواب نہیں دے دیتے ، اسد قیصر ان دنوں سیاسی منظر نامے سے وقتی طور پر غائب ہیں ، وہ لندن گئے ہیں اور اپنے اہلخانہ کے ساتھ وہاں موجود ہیں ، کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطوں کے حالیہ دعوے تحریک انصاف کے مختلف رہنمائوں نے کئے ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند سے رابطہ ہوا تھا جنہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی تردید تو کی ہے لیکن ہمیں اس تردید پر یقین نہیں آرہا جب تک اسد قیصر خود وضاحت نہیں دیتے معاملہ آگے کیسے بڑھ سکتا ہے ، پی ٹی آئی کے اندر بھی لڑائیاں ہیں اور وہ کنفیوژن کا شکار ہیں کہ انہوں نے مولانا سے ہاتھ ملانا ہے یا اسٹیبلشمنٹ سے صلح کرنی ہے ، جب تک وہ ایک معاملے سے ہمیں آگاہ نہیں کرتے بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتے ، دیکھا جائے تو کامران مرتضیٰ کی اس بات پر وزن ہے کہ پی ٹی آئی کنفیوعن کا شکار ہے ،ا عظم سواتی اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کرچکے ہیں کہ انہیں عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی ذمہ داری دی اور وہ دوبارہ رابطے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ان سے ملاقات میں یہ کہا ہے کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اسٹیبلشمنٹ اپنے موقف سے پیچھے ہٹی ہے یا عمران خان اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئے ہیں اس حوالے سے صورتحال واضح نہیں ہوئی ، بعض تجریہ نگار تو یہ کہہ رہے ہیں کہ اعظم سواتی اپنے قد سے آگے بڑھ کر باتیں کررہے ہیں ، آرمی چیف سے عمران خان کی صلح کرانا اعظم سواتی کے بس کی بات نہیں اور یہ ان سے اوپر کا معاملہ ہے ، فی الحال عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ سے صلح ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی ، 19اپریل کو مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں جے یو آئی کی مجلس شوریٰ کا اہم اجلاس ہورہا ہے جس میں تحریک انصاف کی قیادت کے رابطوں اور تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی طرف سے گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شمولیت کی تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور اس کے بعد مولانا فضل الرحمان اہم اعلان کریں گے ۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گرینڈ اپوزیشن الائنس مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ سے تحریک انصاف پی ٹی ا ئی کے ساتھ

پڑھیں:

احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء

فیصل آباد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس وقت کسی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، احتجاج کر کے اپنے کارکنوں کو مشکلات میں ڈالے گی، اگر ان کے ذہن میں کوئی غلط فہمی ہے تو اسے دور کر لینا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ معاون خصوصی وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش کو قبول کرے۔ فیصل آباد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس وقت کسی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، احتجاج کر کے اپنے کارکنوں کو مشکلات میں ڈالے گی، اگر ان کے ذہن میں کوئی غلط فہمی ہے تو اسے دور کر لینا چاہیے، کیونکہ قومی مفاد، سیاسی ضد سے کہیں بالاتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش کو قبول کرے، وہ ذاتی مفادات اور انا سے بالاتر ہو کر ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کی میز پر آئیں، کیونکہ پاکستان نے اب آگے بڑھنا ہے اور اسے کوئی روک نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پہلے میثاق معیشت کرے، میثاق معیشت کے بعد سیاست اور دیگر مسائل پر بھی بات ہو جائے گی۔

بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو کمزور سمجھ کر بلاجواز حملے کی کوشش کی، لیکن پاک فوج نے بروقت اور بھرپور جواب دے کر دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاک افواج نے ایسا دندان شکن جواب دیا کہ بھارت عالمی سطح پر ذلیل و رسوا ہوگیا اور مودی، جو پاکستان کو ایک ذیلی ریاست سمجھتا تھا، اب منہ چھپاتا پھر رہا ہے جبکہ پاکستان ایک مضبوط ملک کے طور پر جانا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • عمران خان اچھے بیانیے کے ساتھ آگے آئیں، انتشار پھیلاکر کوئی بات نہیں منوائی جاسکتی، شرجیل میمن
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • عمران خان کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء
  • فرنچ اوپن میں بڑا اپ سیٹ، جانک سینر نے جوکووچ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی