اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) امریکی کانگریس کے وفد نے اتوار کے روز کئی اہم پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات کی اور پاکستانی مسلح افواج کی دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے لیے ان کے اہم کردار کی تعریف کی۔ امریکی کانگریس کے ارکان نے سول اور فوجی قیادت دونوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے دوران ملک کی زبردست دفاعی حکمت علمی کو سراہا۔

امریکی کانگریس کے رکن جیک برگمین کی قیادت میں وفد نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ اس وفد میں برگمین کے علاوہ تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن بھی شامل ہیں۔

پاکستان اور امریکہ: معدنیات کے شعبے میں تعاون اور دو طرفہ تجارت کے نئے مواقع

پاکستانی فوج نے ملاقاتوں کے بارے میں کیا کہا؟

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق فوجی سربراہ جنرل منیر سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر توجہ مرکوز کی گئی اور خاص طور پر علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر نے کہا، "فریقین نے باہمی احترام، مشترکہ اقدار، اور دفاعی حکمت کے مفادات کو یکجا کرنے کے مقصد کے تحت پائیدار روابط کی اہمیت کا اعادہ کیا۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تربیتی تعاون کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یوز) پر بھی دستخط کیے گئے۔

امریکہ اور پاکستان کے درمیان محصولات، اہم معدنیات اور امیگریشن پر مذاکرات

پاکستانی فوج کے بیان کے مطابق دورہ کرنے والے امریکی قانون سازوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرنے پر پاکستانی مسلح افواج کی تعریف کی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل خدمات کا اعتراف کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا، "پاکستان کی خودمختاری کے لیے اپنے احترام کو اجاگر کرتے ہوئے، امریکی کانگریس کے وفد نے وسیع بنیادوں پر دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے، بالخصوص سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں، مضبوط عزم کا اظہار کیا۔"

آئی ایس پی آر نے کہا کہ جنرل عاصم نے دورے کے لیے امریکی وفد کی تعریف کی اور پاکستان کی امریکہ کے ساتھ باہمی فائدہ مند اور ایک دوسرے کے قومی مفادات کے احترام پر مبنی دیرینہ شراکت داری کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔

اس سے قبل دن میں امریکی وفد نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کی اور معیشت، تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ ساتھ سیکورٹی، انسداد دہشت گردی اور سرحدی سیکورٹی جیسے اہم دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق اس میٹنگ میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، پاکستان میں قائم مقام امریکی سفیر نتالی بیکر اور سکریٹری داخلہ خرم آغا بھی موجود تھے۔

افغانستان میں امریکی اسلحے کے حل پر امریکہ اور پاکستان میں اتفاق

بات چیت کے دوران وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی ایک عالمی چیلنج ہے اور عالمی برادری کو پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے جو بے پناہ قربانیاں دی ہیں، اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، "پاکستان دہشت گردی اور باقی دنیا کے درمیان دیوار بن کر کھڑا ہوا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کے شعبے میں انٹیلیجنس اور ٹیکنالوجی کا اشتراک انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور امید ظاہر کی کہ وفد کا دورہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کو اجاگر کرنے میں اہم ثابت ہو گا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے گزشتہ ہفتے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں امریکی شرکت کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کانگریس کے ارکان کو یقین دلایا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے ساتھ مکمل تحفظ کو یقینی بنائے گی۔

ٹرمپ کا بڑے پیمانے پر عالمی ٹیرف کا اعلان، پاکستان بھی متاثر

امریکی ارکان کانگریس نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بہت محنتی اور باصلاحیت ہے۔

امریکی وفد سنیچر کے روز ایک ہفتے کے لیے پاکستان کے دورے پر پہنچا تھا، جو 20 جنوری کو امریکی صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے امریکی کانگریس کے اعلیٰ سطحی وفد کا پہلا دورہ ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ہفتے کے روز وفد نے سکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے ملاقات کی تھی اور فریقین نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط اور متنوع بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستانی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں قیام کے دوران امریکی قانون سازوں کا وفد پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کا بھی دورہ کرے گا۔ مظفرآباد میں کشمیری قیادت لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سکیورٹی کی صورتحال سمیت مختلف دیگر امور وفد کو تفصیلی بریفنگ دے گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جب بھی امریکی کانگریس کے ارکان نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا دورہ کیا ہے، تو بھارت نے اس پر سخت اعتراض کیا ہے اور امکان ہے کہ اس بار بھی بھارت کی اس دورے پر نظر ہو گی۔

ص ز/ ر ب (نیوز ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی کانگریس کے دہشت گردی کے خلاف اور پاکستان وزیر داخلہ پاکستان کے امریکی وفد سے ملاقات انہوں نے مزید کہا کے مطابق کے ساتھ وفد نے نے کہا کی اور کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

مہسا امینی کی تیسری برسی پر ایران کے خلاف بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) ایران میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے مخالفت کرنے والے مظاہرین کے خلاف حکومتی کارروائیوں کے متاثرین نے عالمی رہنماؤں کے نام ایک کھلا خط جاری کیا ہے۔ سولہ ستمبر کو امینی کی تیسری برسی پر جاری اس کھلے خط میں تہران کے خلاف فوری بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خط کے دستخط کنندگان نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ پالیسیاں صرف تہران کو مزید جری بناتی ہیں، اور جو صرف تشدد کے ذریعے زندہ ہے۔ جو ان کے مطابق غیر ملکی طاقتوں اور اپنے عوام دونوں کے لیے خطرہ ہے۔

خط میں کہا گیا،''ایرانی عوام نے اپنا خون بہایا اور ڈٹے رہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اپنی سلامتی کے لیے عمل کرے۔

(جاری ہے)

ایرانی قوم کی جدوجہد تاریخ میں نہ صرف آزادی کے لیے بلکہ دنیا کی سلامتی کے لیے قربانی کے طور پر یاد رکھی جائے گی۔

‘‘

22 سالہ ایرانی خاتون مہسا امینی کو ستمبر 2022 میں ایران کی نام نہاد اخلاقی پولیس نے گرفتاری کر لیا تھا لیکن وہ بعد میں پولیس حراست میں چل بسیں۔

ان کی موت نے ملک گیر غصے کو بھڑکا دیا اور "خواتین، زندگی، آزادی" تحریک کو جنم دیا جسے انتہائی طاقت کے ساتھ کچل دیا گیا۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق حکومت کی کارروائیوں میں کم از کم 551 مظاہرین، بشمول 68 بچے، ہلاک ہوئے اور ہزاروں گرفتار ہوئے۔

مہسا کی موت ایک نسل کے لیے عزم

معروف ایرانی فلم ساز جعفر پناہی نے بھی ملک گیر بڑے پیمانے پر ہونے والے احتجاجات کی یاد کو تازہ کیا، جو مہسا امینی کی موت کے بعد تین سال قبل ایران میں پھوٹ پڑے تھے۔

انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ستمبر 2022 میں پولیس حراست میں ان کی موت کے بعد کچھ بھی پہلے جیسا نہیں رہا۔

انہوں نے لکھا کہ ان کی موت نے ایک نسل کو یہ عزم دیا کہ ''خاموش نہ رہیں۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا، ''گلی وہی گلی نہیں، شہر وہی شہر نہیں، ہم وہی لوگ نہیں رہے، عوام کے خون اور سینکڑوں لاشوں نے سب کچھ غیر معمولی کر دیا ہے۔‘‘

امریکہ کا بیان

امریکہ نے پیر کے روز ایران میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کی تیسری برسی پر اسلامی جمہوریہ کی قیادت کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور تہران پر مسلسل دباؤ ڈالنے کا عہد کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان تھامس ٹومی پیگوٹ نے کہا، ''ان کے وحشیانہ قتل کی تیسری برسی پر، ہم مہسا امینی کی یاد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، جن کی نوجوان زندگی کو اسلامی جمہوریہ ایران نے ختم کر دیا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''ان کا قتل اور بہت سے دیگر لوگوں کا قتل، اسلامی جمہوریہ کے انسانیت کے خلاف جرائم کا سخت ثبوت ہے۔

امریکہ اتحادیوں اور دنیا بھر کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ اس حکومت کے مظالم کا سامنا احتساب، انصاف اور عزم کے ساتھ ہو۔‘‘

پیگوٹ نے کہا، ''امریکہ ایرانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے جو عزت اور بہتر زندگی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہم اسلامی جمہوریہ پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالتے رہیں گے تاکہ یہ اپنے عوام اور اپنے پڑوسیوں کے خلاف کیے گئے اقدامات پر جواب دہ ٹھہرایا جا سکے۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • مہسا امینی کی تیسری برسی پر ایران کے خلاف بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • احتجاج کیس، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواست ضمانت خارج
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان