کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء)گزشتہ دنوں ملائشیا میں گیس پائپ لائن پھٹنے کے باعث گرد و نواح میں خوفناک آتشزدگی کے باعث درجنوں افراد نے قریبی نہر میں چھلانگ لگا دی ۔ ڈوبتے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے پانچ پاکستانیوں نے یہ جانتے ہوئے بھی اس نہر میں چھلانگ لگادی کہ یہ نہر مگرمچھوں کی افزائش گاہ ہے ، ان پانچ پاکستانیوں نے درجنوں مقامی لوگوں اور بچوں کو صحیح سلامت واپس نکالا ۔

ان مناظر کو کچھ لوگوں نے ویڈیو میں بھی ریکارڈ کیا جس کے بعد یہ ویڈیوز ملائشیا بھر میں وائرل ہو گئیں اور ملائشیا کی ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے پاکستانیوں کی اس بے لوث جرات کو خوب سراہا ۔ ان پاکستانیوں کو ملائشین میڈیا ، سوشل میڈیا پاکستان ہائی کمیشن اور کاروباری شخصیات نے خوب پزیرائی دی ۔

(جاری ہے)

PFUJ ملائشیا اور پاکستان پریس کلب ملائشیا کے ممبران نے مائی پاک کمیونٹی ایسوسی ایشن کے تعاون سے گذشتہ شب ایک مقامی ریسٹورنٹ میں ان پانچوں ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی ۔

جس میں پاکستانی کمیونٹی سے زیادہ ملائشین کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی ۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت شریف سے ہوا۔ بعد ازاں ملائشیا اور پاکستان کے قومی ترانے چلائے گئے ۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے سٹیج سیکرٹری کاظم علی شاہ نے حاضرین کو 5 پاکستانیوں کی بہادری کا پورا قصہ سناتے ہوئے اپنے جوش خطابت سے حاضرین کو گرماے رکھا ۔

بعد ازاں حاضرین محفل سے خطاب کرتے ہوے "Malaysia Pakistan Community Council " کے صدر داتو امین صدیق ، اور معروف بزنس مین اسلم بھائی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے ملائشیا میں پاکستانیوں کا امیج کچھ دھندلا تھا ، ان ہیروز کے بے لوث اور نڈر کارنامے کی وجہ مقامی لوگ ، ملائشیا میں مقیم پاکستانیوں کے حقیقی کردار کو بہتر طریقے سے دیکھ سکے ہیں ۔

اور دنیا کو یہ پیغام ملا ہے ، کہ جہاں مخلوق خدا مشکل میں ہو وہاں ایک پاکستانی اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اس کی مدد کرتا ہے ۔ ہم پوری کمیونٹی کی جانب سے اپنی جان خطرے میں ڈال کر انسانیت کی اس خدمت پہ آپکو سلام پیش کرتے ہیں ۔ پانچوں بہادر پاکستانیوں نے میڈیا ٹاک میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے دیکھا کہ سامنے کی طرف آگ لگی ہے ، جس سے بچنے کے لیے لوگ نہر میں کود گئے ، جس میں کافی تعداد میں مگرمچھ ہوتے ہیں ، اور اس نہر سے بچوں سمیت درجنوں لوگ مدد کے لیے پکار رہے ہیں ، تو ہم نے اپنی جان کو اللہ کے سپرد کرکے نہر میں چھلانگ لگا دی ، ہم نے سوچا ہم شہید بھی ہوگئے تو دو چار جانیں بچا لیں گے ،یہ ہمارے لیے کافی ہے ۔

لیکن اللہ کی مدد سے ہم درجنوں لوگوں کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر صحیح سلامت نہر سے نکال کر لے آئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس پذیرائی اور ایوارڈز کی توقع نہیں تھی ہم نے صرف رب کی رضا اور انسانیت کی خدمت کے لیے یہ اقدام کیا ۔ ۔PFUJ ملائشیا کے صدر اویس تاج چوہدری نے اپنے بیان میں ان بہادروں کے جذبہ انسانیت کو سراہا اور حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ پاکستان کے شاندار تشخص کو پیش کرنے پہ ان ہیروز کو شایان شان طریقے سے سراہا جائے ۔ تقریب گاہ بار بار پاکستان زندہ باد اور پاک ملائشیا دوستی زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی ۔ منتظمین کی جانب سے پانچوں ہیروز کے لیے متعدد انعامات اور تعریفی اسناد بھی دی گئیں ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملائشیا میں کے لیے

پڑھیں:

لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طرابلس: لیبیا کے ساحل کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق ہوگئے جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

غیر ملکی   میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اس مہلک سمندری راستے پر پیش آیا ہے، جسے افریقی ممالک کے ہزاروں پناہ گزین یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی، حکام نے تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ عینی شاہدین اور امدادی اداروں نے تصدیق کی ہے کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے لیکن ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ موجود ہے،  ادارے نے ایک بیان میں زور دیا ہے کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔ اگست میں بھی اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ جون میں لیبیا کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

خیال رہے کہ یورپی یونین نے حالیہ برسوں میں لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کرکے غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں تیز کی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا مؤقف ہے کہ اس پالیسی نے پناہ گزینوں کے لیے خطرات مزید بڑھا دیے ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ لیبیا میں تارکین وطن کو حراستی مراکز میں بدترین حالات، تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جہاں ہزاروں افراد اب بھی پناہ کے انتظار میں پھنسے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو خراجِ تحسین، علما کونسل کا یوم تشکر منانے کا اعلان
  • محسن نقوی کا خضدار میں کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا خضدار میں بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین