پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز) قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے عدم تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرنٹ ڈور کی ناکامی کے بعد اب حکومت کی جانب سے پی پی سے بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں، پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے کر رہی ہے، تاہم وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کو منانے میں تاحال ناکام ہے۔
پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی نے پارلیمان میں خاموش احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ پی پی اسمبلی بزنس چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کرے گی، ذرائع نے کہا پیپلز پارٹی قومی اسمبلی اجلاس کا کورم مکمل نہیں ہونے دے گی، اور کورم کی نشان دہی نہیں کرے گی، کورم کی نشان دہی پر پی پی اراکین ایوان سے لابی میں چلے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری ہو چکا ہے، جس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی، وقفہ سوالات، توجہ دلا نوٹسز پیش کیے جائیں گے، اور اراکین نئے اور ترامیمی بلز پیش کریں گے، صدارتی خطاب پر بحث بھی قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ کا فیصلہ

پڑھیں:

نواز شریف واقعی علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں ؟

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف گزشتہ روز لاہور سے لندن روانہ ہو گئے، وہ قطر ایئرویز کی پرواز کے ذریعے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق، یہ دورہ قریباً 2 ہفتے طویل ہوگا، جس کا بنیادی مقصد معمول کا طبی معائنہ ہے۔ کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ لینا نہیں۔

عموماً نوازشریف جب لندن آتے ہیں تو وہ پارٹی کارکنوں اور پارٹی عہدیداروں سے ملاقاتیں کرتے ہیں ،اس دفعہ بھی اگر پارٹی عہدایدار ملنے آئیں گے تو وہ ملاقاتیں کریں گئے، تاہم ان کی کو کوئی بھی سیاسی ملاقات شیڈول نہیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی ایک مرتبہ پھر لاہور سے لندن روانگی

نواز شریف کا یہ دورہ ان کی صحت کے تسلسل سے منسلک ہے۔ کچھ روز قبل انہوں نے لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز میں چیک اپ کروایا تھا، جہاں ان کی گردن کی ایم آر آئی کی گئی اور پٹھوں میں درد کی شکایت سامنے آئی تھی۔

ذرائع کے مطابق، لندن میں وہ اپنے پرانے طبی مسائل، بشمول دل کی بیماری، خون کی کمی اور عمر سے متعلق دیگر مسائل کے لیے چیک اپ کروائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وہ ہارلے اسٹریٹ کلینک جائیں گے جہاں ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔

نواز شریف اس سے قبل رواں سال جون 2025 میں لندن گئے تھے، جہاں انہوں نے عیدالاضحیٰ منائی اور طبی چیک اپ کروایا تھا اور 18 جون کو واپس پاکستان آئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانیہ پاکستان مسلم لیگ ن لندن میاں محمد نواز شریف

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، پاکستان اور یو اے ای کے درمیان میچ نہ ہونے کا امکان،ٹیم ایشیاء کپ سے دستبردار ہو سکتی ہے:ذرائع
  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • سیلاب سے  ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
  • پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ، علی ظفر نے استعفے جمع کرا دیے
  • نواز شریف واقعی علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں ؟