امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات، شبلی فراز کی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر کو نہ بلانے پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات میں عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کو نہ بلانے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات کے وقت قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کے بجائے عاطف خان اور ڈاکٹر امجد کو بلانے پر اسپیکر ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کو نہ بلانا اسپیکر کی بدنیتی ہے، اسپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ہاؤس کا وقار مجروح کیا۔
امریکی ارکان کانگریس کی بانی سے ملاقات سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی، عاطف خانپی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایک سرکاری تقریب جہاں کانگریس مین نے گفتگو کی ، پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی، بانی پی ٹی ائی سے ملاقات یا رہائی سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں عاطف خان اور ڈاکٹر امجد کی ایک تقریب میں امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات ہوئی ہے، عاطف خان کا کہنا ہے کہ ملاقات میں دیگر سیاسی جماعتوں کے لوگ اور وفاقی وزراء موجود تھے۔
عاطف خان نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کو بلایا گیا تھا یا نہیں، بانی پی ٹی ائی سے ملاقات یا رہائی سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی، میرے سامنے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی کہ کوئی بانی پی ٹی آئی سے ملنا چاہتا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ملاقات کے لیے نہ ہی کوئی کارڈ آیا نہ ہی وٹس ایپ پر رابطہ کیا گیا، جہاں تک میرے علم میں ہے مجھے کوئی کال یا میسج نہیں آیا، امریکی سفارت خانے کی جانب سے کوئی کارڈ یا دعوت نامہ میں نے نہیں دیکھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات کوئی بات نہیں ہوئی بیرسٹر گوہر شبلی فراز نے کہا کہ عمر ایوب
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )الیکشن کمیشن کے ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن گئے؟ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر کمیشن جماعت کو ریگولیٹ کر سکتا ہے.(جاری ہے)
تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نے کی پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے دلائل دیے کہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روکا ہے جس پرچیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا. دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہوتی ہے، پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند تھی، پی ٹی آئی نے نیشنل کونسل کی عدم موجودگی میں جنرل باڈی سے آئین منظور کروایا، کیا پارٹی آئین میں جنرل باڈی ہے؟انہوں نے کہا کہ انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں فنانشل اکاﺅنٹ کسی تصدیق کے بغیر ہیں. درخواست گزار اکبر ایس بابر نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیے جائیں، انتظامی ڈھانچے کے بغیر انتخابات کیسے ہوئے؟ سلمان اکرم راجہ کو سیکریٹری جنرل بنانا غیر آئینی ہے الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس کہا کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، پھر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دلائل دیے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہیں. ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن تو کروائے تاہم خلاف قانون ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر 23 نومبر کو الیکشن کرائے گئے لیکن کمیشن نے الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟. وکیل نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں تو کیا پارٹی ختم ہو جاتی ہے؟ اگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے تو پھر چلے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر سیاسی جماعت ریگولیٹ کرنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کا اختیار ہی نہیں الیکشن کمیشن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کر دی.