اسلام آباد:

افغانستان کیلیے خصوصی نمائندے محمد صادق نے کہا ہے کہ افغانستان کیساتھ کشیدگی میں کمی کیلیے اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے جس سے دوطرفہ روابط میں بہتری متوقع ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے ان کیمرا سیشن کو بریفنگ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کو افغانستان کی صورتحال اور دوطرفہ روابط کے چیلنجز پر بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں: پاک افغان تعلقات میں بڑا بریک تھرو، طالبان کی ٹی ٹی پی کے حوالے سے تعاون کی یقین دہانی

علاقائی صورتحال اور پاک افغان روابط میں ممکنہ پیش رفت پر واضح اور تعمیری بات چیت سیکھنے کیلیے ایک اچھا تجربہ تھا۔

دریں اثنا چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی نے رپورٹروں سے گفتگو میں کہا کہ محمد صادق نے دوران بریفنگ بتایا کہ افغان حکام کیساتھ کالعدم ٹی ٹی پی کا مسئلہ سختی سے اٹھایا گیا، اعلیٰ سطح کے دوروں اور بات چیت کی بحالی سے پاک افغان روابط میں بہتری متوقع ہے۔

کمیٹی نے افغان مسئلے پر ایک اور اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ادھر افغان وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمن نظامانی کیساتھ ملاقات کی جس میں انہوں نے افغانوں کی جبری ملک بدری اور ان کیساتھ غیر مناسب سلوک پرافسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بدسلوکی اشتعال انگیز اور دوطرفہ روابط کیلئے نقصان دہ ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر: پاک افغان مشترکہ جرگے کے مذاکرات کامیاب، 25 روز بعد طورخم بارڈر کھول دیا گیا

انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغانوں کے خلاف اس قسم کی کارروائیاں بند کی جائیں۔ بیان کے مطابق اس موقع پر دوطرفہ سیاسی و معاشی امور پر جامع بات چیت ہوئی، جس میں موثر باہمی اقدامات کی ضرورت اور اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں پر زور دیا گیا۔

بیان کے مطابق اس موقع پر دوطرفہ سیاسی و معاشی امور پر جامع بات چیت ہوئی، جس میں موثر باہمی اقدامات کی ضرورت اور اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں پر زور دیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاک افغان بات چیت کہا کہ

پڑھیں:

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 کا آغاز، 44 ممالک کے وفود اور 178 اداروں کی شرکت
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید عادل حسین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں، علامہ صادق جعفری
  • بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے، نوٹیفکیشن جاری
  • سی ڈی اے میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے ،نوٹیفکیشن سب نیوز پر
  • افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ