پاکستان کی غزہ کے بیپٹیسٹ اسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پاکستان نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے بیپٹیسٹ اسپتال پر اسرائیلی قابض فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے طبی سہولیات مہیا کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کی کڑی ہے جو بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
یہ حملہ مسیحیوں کے مقدس مذہبی دن پام سنڈے کو کیا گیا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اسرائیل کس طرح مذہبی مقدسات اور عام شہریوں کی زندگیوں کے خلاف اقدامات کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
پاکستان فی الفور اسرائیلی مظالم بند کئے جانے کا مطالبہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک لاتعداد نہتے فلسطینیوں بشمول عورتوں اور بچوں کو شہید کیا گیا اور بنیادی شہری ڈھانچے کو تباہ کیا گیا۔
اسرائیل کی جانب سے مسلسل حملوں نے غزہ میں صحت کو نظام کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے اور شدید بیمار لوگ صحت سہولیات کی دستیابی سے محروم ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی: غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں فوری طور پر اسرائیلی مظالم روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان 2 ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے جس میں فلسطین کی سرحد جون 1967 سے پہلے فلسطینی علاقوں پر مشتمعل ہو اور اِس کا دارلحکومت القدس الشریف ہو۔
پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف فیصلہ کُن اقدام کر کے اُسے اِن مظالم کے لیے جوابدہ بنایا جائے اور فلسطینی عام شہریوں کو مزید ظلم و ستم سے بچایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپتال اسرائیل پاکستان دفتر خارجہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپتال اسرائیل پاکستان دفتر خارجہ کی جانب سے کرتا ہے کیا گیا
پڑھیں:
زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
معروف آزادی پسند کشمیری رہنما اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بھٹ مختصر علالت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں انتقال کرگئے۔
عبدالغنی بھٹ کی عمر قریباً 90 برس تھی، وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
افسوسناک خبر ؛ مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت راہنما و سابق چیئرمین کُل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بھٹ بھی آزادی کشمیر کا خواب دل میں سجائے اللہ کو پیارے ہو گئے۔
اناللہ وانا الیہ راجعون
اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔آمین pic.twitter.com/3CRwN1JJQj
— Asaad Fakharuddin???? (@AsaadFakhar) September 17, 2025
مرحوم نے فارسی، اقتصادیات اور سیاسیات میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کی تھیں جبکہ فارسی میں ماسٹرز بھی کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی تھی، جبکہ وہ فارسی کے پروفیسر بھی رہے۔
قابض بھارتی انتظامیہ نے آزادی پسند سرگرمیوں کی پاداش میں انہیں بطور پروفیسر ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔ مرحوم 1987 میں بننے والے آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد ’مسلم متحدہ محاذ‘ میں بھی پیش پیش رہے۔
بھارتی انتظامیہ نے1987 کے مقبوضہ علاقے کے اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے محاذ کے امیدواروں کو ہروا دیا تھا۔ پروفیسر عبدالغنی بھٹ کو انتخابات کے بعد گرفتار کیا گیا اور وہ کئی ماہ تک جیل میں رہے۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ نے 1993 میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل پر یقین رکھتے تھے اور اس مقصد کے لیے ان کی خدمات اور جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ زندگی بھر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف برسرپیکار رہے، اور آزادی کا خواب آنکھوں میں لے کر ہی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: حریت پسند رہنما 15 سال پرانے مقدمے سے بری
کشمیری حریت رہنما کے انتقال پر وفاقی وزیر امور کشمیر انجینیئر امیر مقام، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سمیت کشمیری قیادت نے عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انتقال برسرپیکار بھارتی مظالم عبدالغنی بھٹ کشمیری حریت رہنما مقبوضہ کشمیر وی نیوز