واشنگٹن:

چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کے دوران ایک دلچسپ واقعہ پیش آگیا۔

 چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی اب فیشن کی دنیا تک جا پہنچی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ کے لباس پر چینی سفارتکار کا ایسا تبصرہ سامنے آیا کہ سوشل میڈیا پر طوفان مچ گیا۔

چینی سفارتکار ژانگ ژیشینگ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کیرولین لیوٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا سرخ اور سیاہ لیس والا لباس چین میں تیار کیا گیا ہے۔

 

 انہوں نے طنزیہ انداز میں لکھا: "چین پر الزام لگانا کاروبار ہے، چین سے خریداری زندگی۔"

یہی نہیں، انہوں نے اس لباس سے مشابہت رکھنے والے ڈیزائن کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جو چینی ویب سائٹس پر فروخت کے لیے موجود ہیں۔ 

ژانگ نے مزید انکشاف کیا کہ لباس کی لیس چین کے شہر ما بو کی ایک فیکٹری میں تیار کی گئی تھی اور اسے وہاں کے ایک ملازم نے پہچانا۔

 

سوشل میڈیا پر اس انکشاف کے بعد بحث کا طوفان آگیا۔ کسی نے لباس کو چینی نقل قرار دیا، تو کسی نے کیرولین پر منافقت کا الزام لگایا۔

 ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ "جو زبان سے چین کے خلاف بول رہی ہیں، وہی دل سے چینی لباس پہن رہی ہیں۔"

ایک اور صارف نے لکھا کہ "فرانس کا اصل ڈیزائن ہے، چین نے تو صرف کاپی کی ہے، یہ فیک نیوز ہے!"

کچھ صارفین نے کہا کہ اگرچہ یہ لباس چین میں دستیاب ہے لیکن ضروری نہیں کہ کیرولین کا لباس بھی وہی ہو۔

 

واضح رہے کہ کیرولین لیوٹ حالیہ دنوں میں چین مخالف بیانات کے باعث خبروں میں رہی ہیں، ایسے میں ان کے مبینہ چینی لباس نے ایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ وائٹ ہاؤس اس "لباس تنازع" پر کیا موقف اختیار کرتا ہے یا پھر یہ معاملہ بھی سوشل میڈیا کی گرد میں دب کر رہ جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اریج فاطمہ حجاب پر تنقید کرنے والوں پر برس پڑیں

پاکستانی نژاد سابق اداکارہ اریج فاطمہ نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر اپنے حجاب کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر کھل کر اظہارِ خیال کیا ہے۔

کئی ڈراموں میں اداکاری کیلئے مشہور اریج فاطمہ شادی کے بعد امریکہ منتقل ہو چکی ہیں اور اسلام کے خاطر شوبز کی دنیا کو خیر باد کہہ کر اپنے شوہر ڈاکٹر اوزیر اور دو بیٹوں کے ساتھ پرسکون زندگی گزار رہی ہیں۔

چند ماہ قبل اریج فاطمہ نے بتایا تھا کہ وہ باقاعدگی سے حجاب کرنا شروع کر چکی ہیں اور انہوں نے اپنی کینسر کی تشخیص اور کامیاب علاج کے بارے میں بھی مداحوں کو آگاہ کیا تھا۔ ان کے مداحوں نے ان کے حوصلے اور مذہبی رجحان کی تعریف کی، تاہم حال ہی میں اداکارہ نے بتایا کہ حجاب کے بعد انہیں غیر ضروری تنقید اور مشوروں کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ اسکارف نہیں لیتی تھیں تو زندگی نسبتاً آسان تھی، لیکن اب لوگ انہیں بتانے لگے ہیں کہ حجاب کے ساتھ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔ اریج فاطمہ نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی سفر ہے اور دوسروں کو چاہیے کہ وہ غیر ضروری رہنمائی سے گریز کریں۔

سوشل میڈیا پر جاری سابقہ اداکارہ کے اس بیان پر متعدد خواتین نے ان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے اور جب سے حجاب شروع کیا ہے ہر کوئی یہ بتانے کی کوشش کرتا ہے کہ کیا کرنا صحیح ہے اور کیا غلط۔ 

متعلقہ مضامین

  • کانگریس نے ٹرمپ کے روسی تیل کے دعوے پر نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا
  • فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کیلئے درخواست دائر
  • پنجاب میں اسموگ گنز سے فضائی معیار بہتر بنانے کا تجربہ کامیاب
  • ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘ امریکی ترجمان کا صحافی کو جواب
  • عالمی منڈیوں کیلیے اُمید کی کرن: امریکا اور چین اگلے ہفتے نئے تجارتی مذاکرات کے لیے متفق
  • فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کےلیے درخواست دائر 
  • ہنگری میں ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘، وائٹ ہاؤس ترجمان کا صحافی کو جواب
  • ہنگری میں ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘، وائٹ ہاؤس ترجمان کا صحافی کو جواب
  • افغانستان میں فتنہ الہندوستان اورخوارج کی موجودگی بے نقاب
  • اریج فاطمہ حجاب پر تنقید کرنے والوں پر برس پڑیں