دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی جاری وحشیانہ کارروائیوں کو فوراً روکنے کا مطالبہ کرتا ہے، پاکستان اور دو ریاستی حل کی حمایت کے موقف کا اعادہ کرتا ہے۔پاکستان نے غزہ میں بیپٹسٹ اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یپٹسٹ اسپتال پر حملہ طبی مراکز کو نشانہ بنانے کے سلسلے کا حصہ ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسپتال پر اسرائیلی حملہ انسانی حقوق کے قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے اسرائیل نے بیپٹسٹ اسپتال پر حملہ پام سنڈے کو کیا جو مسیحیوں کے لیے مقدس دن ہے.

حملے سے اسرائیل کی مذہبی تقدس اور شہری زندگیوں کے حوالے سے واضح بے حسی کا اظہار ہوتا ہے۔شفقت علی خان نے نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں بے گناہ اور غیر مسلح فلسطینیوں، بشمول خواتین اور بچوں، کا بلا تخصیص قتل اور شہری انفراسٹرکچر کی منظم تباہی ہو رہی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں نے غزہ کے صحت کے نظام کو مفلوج کر دیا ہے. اسرائیلی حملوں سے شدید بیمار مریض اہم طبی امداد سے محروم ہو چکے ہیں. انسانی امداد پر پابندی کے ساتھ یہ کارروائیاں اسرائیل کی جانب سے تنازعے کو طول دینے کا مظہر ہیں۔شفقت علی خان نے مزید یہ بھی کہا کہ فلسطین کی آزاد اور خودمختار ریاست، جون 1967 کی سرحدوں القدس الشریف دارالحکومت کے ساتھ ہونی چاہئیے. پاکستان عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ قرار دے، عالمی برادری فلسطینی شہریوں کو مزید تشدد سے بچانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ اسپتال پر کہا کہ

پڑھیں:

دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں۔ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار آج امریکی ہم منصب سے ملیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ایرانی صدر اور افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستانکی تاریخوں پر مشاورت جاری ہے۔ افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی تیاری ہو رہی ہے۔ پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے حکومت کو تجاویز دی ہیں، فیصلہ ہونا باقی ہے۔ توسیع یا پابندی سے متعلق فیصلہ وزارت داخلہ اور ریاستی ادارے کریں گے۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے وزیر داخلہ کا دورہ افغانستان انتہائی اہم تھا۔ دورے میں افغان ہم منصب سے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کی حوالگی کا معاملہ زیر غور آیا۔ افغان قیادت نے پاکستانی خدشات پر مثبت رویہ دکھایا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی پر تکنیکی بات چیت جاری ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا رجحان واضح ہے۔ مثبت سفارتی رجحان کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کوشاں ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات کو پاکستان کثیر الجہتی اور عوامی رابطوں پر مبنی سمجھتا ہے۔ پاکستان ایران جوہری مذاکرات میں سفارتکاری کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ جوہری معاہدے کا حل سفارتی سطح پر ہونا چاہیے۔ دونوں ممالک جلد ایرانی صدر کے دورے کی متفقہ تاریخ کا اعلان کریں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کا حل صرف مذاکرات سے ممکن ہے۔ ہم اپنی دفاعی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام امور پر بھارت سے بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ بھارت کی تاخیری حکمت عملی مسئلے کے حل میں رکاوٹ ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پرامریکہ میں ہیں۔ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی۔ نائب وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی۔ اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر بات ہوگی۔ پاکستان اور بھارت سے متعلق امور اور سیز فائر کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان بھارت کے کسی بھی ممکنہ حملے کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ بھارت نے کسی ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطین سے متعلق قرارداد کی شدید مذمت
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ